بحیرہ روم میں کشتی الٹنے سے 50 افراد ہلاک

کشی میں 70 مہاجرین سوار تھے جس میں سے 16 کو ماہی گیروں نے بچا لیا ہے تاہم باقی لاپتہ ہیں۔


ویب ڈیسک May 10, 2019
کشی میں 70 مہاجرین سوار تھے جس میں سے 16 کو ماہی گیروں نے بچا لیا ہے۔ فوٹو: فائل

تیونس میں بحیرہ روم میں کشتی الٹنے سے 50 افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے مہاجرین کے مطابق لیبیا سے یورپ جانے والے مہاجرین کی کشتی تیونس کے دارالحکومت سے 270 کلومیٹر دور بحیرہ روم میں الٹ گئی اور اس حادثے میں کم از کم 50 افراد لقمہ اجل بن گئے۔

یہ بھی پڑھیں: بحیرہ روم میں مہاجرین کی کشتی ڈوبنے سے 117 افراد لاپتا

تیونس کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق الٹنے والی کشی میں 70 مہاجرین سوار تھے جس میں سے 16 کو ماہی گیروں نے بچا لیا ہے تاہم باقی لاپتہ ہیں۔

مہاجرین کی بین الاقوامی تنظیم کا کہنا ہے کہ کشتی میں زیادہ تر لیبیائی افراد سوار تھے جب کہ کچھ بنگلا دیشی اور مراکشی شہری بھی شامل تھے۔

بحیرہ روم کو دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے پناہ گزین کے مطابق لیبیا سے یورپ جانے والے روٹ میں ہر 14 میں سے ایک شخص زندہ ساحل تک پہنچتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں