کم داخلے والے سرکاری اسکولوں میں شام کی شفٹ ختم کرنے پر غور

شام کے بیشتراسکولوں میں اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کی تعداد زیادہ اور طلبہ کی کم ہے۔

شام کے جن اسکولوں میں داخلے نہیں انھیں منتقل اور جن میں طلبہ زیادہ ہیں وہ شام میں ہی چلیں گے، سیکریٹری اسکولز ایجوکیشن۔ فوٹو : فائل

محکمہ تعلیم سندھ نے شام کے اوقات میں چلنے والے سرکاری اسکولوں کی شفٹ ختم کرنے پر غور کرنا شروع کردیا ہے۔

شہر میں بیشتر ایوننگ اسکولوں میں طلبہ کی تعداد کم ہونے کے باعث اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں یہ معاملہ زیر غور لایا گیا تھا جس کے بعد اب باقاعدہ طور پر محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے کم داخلوں والے اسکولوں کی فہرست مرتب کرنا شروع کردی گئی ہے کئی اسکول ایسے ہیں جہاں اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کی تعداد زیادہ اور طلبہ کی تعداد کم ہے جس کے باعث شام کے اوقات میں کم داخلوں والے اسکولوں کو صبح کے اوقات میں ضم یا منتقل کیے جائیں گے۔


واضح رہے کہ محکمہ تعلیم سندھ کے ذیلی ادارے ریفارم سپورٹ یونٹ کی سال 2016-17 کی رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق شام یا دوپہر کی شفٹ میں 999 سرکاری اسکول موجود ہیں جن میں 767 پرائمری، 134 مڈل یا ایلمنٹری ، 93 سکینڈری اور 5 ہائر سکینڈری شامل ہیں تاہم اس کی نسبت صبح کے اوقات میں 41 ہزار 240 اسکول موجود ہیں جن میں 37 ہزار 288 پرائمری، 2 ہزار 91 مڈل و ایلیمنٹری، ایک ہزار 584 سکینڈری، 277 ہائر سکینڈری اسکول موجود ہیں جبکہ 144 اسکول ایسے ہیں جو صبح اور شام دونوں شفٹوں میں چلتے ہیں جن میں 77 پرائمری، 16 مڈل و ایلمینٹری، 42 سکینڈری، 9 ہائر سکینڈری اسکول شامل ہیں۔

سیکریٹری اسکولز ایجوکیشن قاضی شاہد پرویز نے ایکسپریس کو بتایا کہ شام کی شفٹ میں چلنے والے وہ اسکول جن میں انرولمنٹ نہ ہونے کے برابر ہیں انھیں صبح کی شفٹ کے اسکولوں میں ضم یا منتقل کیا جائے گا جبکہ وہ اسکول جن میں طلبہ کی انرولمنٹ زیادہ ہے وہ شام میں ہی چلیں گے۔
Load Next Story