بلوچستان حملے میں ملوث تمام قاتل ایران سے نہیں آئے آئی جی ایف سی

مقامی غداروں نے ساتھ دیا، ایرانی مزاحمت کے باوجود 4 برس میں باڑ لگا لیں گے، ایف سی

پاکستانی لڑکیوں کی اسمگلنگ، چینی سفارتخانے کے ساتھ معاملہ اٹھائیں، قائمہ کمیٹی برائے داخلہ۔ فوٹو: فائل

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پاکستانی لڑکیوں کی چین میں اسمگلنگ پراظہار تشویش کرتے ہوئے چینی سفارتخانے کے ساتھ معاملہ اٹھانے کی ہدایت کر دی۔

قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں چیئرمین رحمن ملک نے بتایا کہ اب تک 3 پادریوں کو پکڑا گیا ہے کیونکہ زیادہ تر لڑکیاں غریب عیسائی ہیں، ملوث نکاح خوان و پادریوں کا ڈیٹا اکٹھا کرکے سخت قانونی کارروائی کی جائے۔


ارکان نے مطالبہ کیا کہ ملوث چینی باشندوں، مقامی میرج بیوروز اور ایجنٹوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے، وزارت خارجہ پاکستانی لڑکیوں کی اسمگلنگ کا معاملہ چین کے ساتھ اٹھائے، وزارت داخلہ میرج ریگولیٹری اتھارٹی بنائے جو بیرون ملک شادی کرنے کیلیے قوانین وضع کرے، اجلاس میں سانحہ داتا دربار کے خلاف مذمتی قرارداد منظورکی گئی۔ارکان نے سیکیورٹی صورت حال پر نیکٹا، صوبوں کے آئی جیز، ہوم سیکریٹریز اور سیکریٹری دفاع سے بریفنگ لینے کا فیصلہ کیا۔

آئی جی ایف سی نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران 59 فیصد کم بجٹ ملا، جس کے باعث گاڑیوں سمیت دیگر سامان کی خریداری میں مشکلات ہیں، سرحد پر باڑ لگانے کیلیے بھی فنڈز درکار ہیں، گزشتہ 5 برسوں میں بنائے نئے ونگزکے بقایاجات بھی نہیں دیے گئے، بلوچستان حملے میں تمام 15 لوگ ایران سے نہیں آئے، مقامی غداروں نے ساتھ دیا، کمیٹی نے ایف سی بلوچستان کو کم بجٹ دینے پر تحفظات کا اظہارکیا۔
Load Next Story