جماعت الدعوہ اور جیش محمد سے تعاون کرنیوالی تنظیموں پر بھی پابندی
حکومت کا نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد تیز کرنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کو مزید تیز کرتے ہوئے کالعدم جماعتوں کی معاون تنظیموں پر بھی پابندی عائد کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت داخلہ نے نیشل ایکشن پلان کے تحت کالعدم تنظیموں سے تعاون کرنیوالی تنظیموں پر بھی پابندی عائد کردی۔
ان میں الانفال ٹرسٹ لاہور، ادارہ خدمت خلق لاہور، الدعوۃ الارشاد، الحمد ٹرسٹ لاہور فیصل آباد، الفضل فاؤنڈیشن/ٹرسٹ لاہور، موسک اینڈ ویلفیر ٹرسٹ لاہور، المدینہ فاؤنڈیشن لاہور، معاذ بن جبل ایجوکیشن ٹرسٹ لاہور، الایثار فاؤنڈیشن لاہور، الرحمت ٹرسٹ اور گنیازیشن بہاولپور، الفرقان ٹرسٹ کراچی شامل ہیں۔
ان تنظیموں پر جماعت الدعوہ، فلاح انسانیت فاؤنڈیشن اور جیش محمد سے تعلق اور معاونت کا الزام ہے۔
رواں سال فروری میں حکومت پاکستان نے جماعت الدعوة اور اس سے منسلک تنظیم فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پابندی عائد کی تھی جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے رواں ماہ کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کردیا ہے۔
بین الاقوامی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے اور منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لیے شدید دباؤ ہے جس کے نتیجے میں حکومت نے متعدد اقدامات کیے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت داخلہ نے نیشل ایکشن پلان کے تحت کالعدم تنظیموں سے تعاون کرنیوالی تنظیموں پر بھی پابندی عائد کردی۔
ان میں الانفال ٹرسٹ لاہور، ادارہ خدمت خلق لاہور، الدعوۃ الارشاد، الحمد ٹرسٹ لاہور فیصل آباد، الفضل فاؤنڈیشن/ٹرسٹ لاہور، موسک اینڈ ویلفیر ٹرسٹ لاہور، المدینہ فاؤنڈیشن لاہور، معاذ بن جبل ایجوکیشن ٹرسٹ لاہور، الایثار فاؤنڈیشن لاہور، الرحمت ٹرسٹ اور گنیازیشن بہاولپور، الفرقان ٹرسٹ کراچی شامل ہیں۔
ان تنظیموں پر جماعت الدعوہ، فلاح انسانیت فاؤنڈیشن اور جیش محمد سے تعلق اور معاونت کا الزام ہے۔
رواں سال فروری میں حکومت پاکستان نے جماعت الدعوة اور اس سے منسلک تنظیم فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پابندی عائد کی تھی جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے رواں ماہ کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کردیا ہے۔
بین الاقوامی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے اور منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لیے شدید دباؤ ہے جس کے نتیجے میں حکومت نے متعدد اقدامات کیے ہیں۔