ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان انسداد منی لانڈرنگ کیلیے ڈائریکٹریٹ قائم کرنے کے احکام جاری
ڈائریکٹوریٹ کرنسی موومنٹ ایف بی آر کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کے ماتحت کام کرے گا۔
وفاقی حکومت نے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر عملدرآمد کے تحت کرنسی کی اسمگلنگ روکنے کے لیے ڈائریکٹوریٹ آف کراس بارڈر کرنسی موومنٹ(ڈی سی بی سی ایم) قائم کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) نے ڈائریکٹوریٹ آف کراس بارڈر کرنسی موومنٹ قائم کرنے کے لیے 4 صفحات پرمشتمل آرڈر جاری کردیا ہے۔
ایکسپریس کو دستیاب نوٹیفکیشن کی کاپی کے مطابق کراس بارڈر کرنسی کی نقل و حمل کی مانیٹرنگ و روک تھام کے لیے قائم کیے جانے والے اس ڈائریکٹوریٹ کا سربراہ گریڈ20 کا ڈائریکٹر ہوگا اور اس کے ماتحت متعدد ایڈیشنل ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز و ڈپٹی ڈائریکٹرز کے علاوہ ضروری سٹاف ہوگا، ڈائریکٹوریٹ فنانشل مانیٹرنگ یونٹ اور ایف بی آر کو ماہانہ بنیادوں پر رپورٹ کیا کرے گا۔
ڈائریکٹوریٹ میں قائم کیا جانے والا خصوصی سیل درآمدی و برآمدی ڈیٹا کا جائزہ لیا کرے گا اور جو لوگ تجارت کی آڑ میں منی لانڈرنگ میں ملوث پائے جائیں گے ان کے خلاف کارروائی کرے گا، منی لانڈرنگ کے کیسوں میں عمومی طور پر اور کرنسی کی صورت میں بالخصوص تحقیقات کرتے وقت انویسٹی گیشن آفیسر اگر کسی بھی منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ کے کیس میں نیکٹا کی لسٹ میں شامل اقوام متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار دی جانے والی تنظیموں و افراد سے تعلق پائے تو اس کیس کی تمام تر تفصیلات فور طور پر ڈائریکٹوریٹ کراس بارڈر منی لانڈرنگ کو رپورٹ کرے گا۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ ڈی سی بی سی ایم ملک بھر میں منجمد کی جانے والی کرنسی کا ڈیٹا مرتب کرے گا اور اس بارے ماہانہ بنیادوں پر فنانشل مانیٹرنگ یونٹ اور ایف بی آر کو رپورٹ پیش کیا کرے گا، دستاویز کے مطابق ڈائریکٹوریٹ ملک میں ضبط و منجمد کی جانے والی غیر قانونی و اسمگل شدہ کرنسی کا ڈیٹا بیس قائم کرے گا اور مجوزہ فارمیٹ کے مطابق اس ڈیٹا بیس کو میٹیین کرکے اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔
ملک میں قائم تمام ماڈل کسٹمز کلکٹریٹس( ایم سی سیز) اور علاقائی ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن اپنی اپنی حدود میں پکڑی جانے والی اسمگل شدہ و غیر قانونی کرنسی کا مجوزہ فارمیٹ کے مطابق ڈیٹا مرتب کرکے سافٹ کاپی اور ہارڈ کاپی کی صورت میں ہر 15 روز کے بعدڈائریکٹوریٹ آف کراس بارڈر کرنسی کو بھجوائیں گے اور ڈائریکٹوریٹ کراس بارڈر کرنسی یہ ڈیٹا ہر ماہ فنانشل مانیٹرنگ یونٹ اور ایف بی آر سے شیئر کیا کرے گا۔
دستاویز کے مطابق ڈائریکٹوریٹ کراس بارڈر کرنسی موومنٹ ملک دیگر لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں اور اداروں کے ساتھ رئیل ٹائم بنیادوں پر اور معمول کے مطابق معلومات کے تبادیہ کا نظام بھی وضع کرے گا اور باہمی مفاد کے شعبوں میں دوسری لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں و اداروں کے ساتھ تعاون کرے گا اس کے علاوہ اس ڈائریکٹریٹ میں بے نامی اکاونٹس، بے نامی ٹرانزکشنز،بینکنگ ٹرانزیکشنز، کرنسی ڈکلیئریشنز اور منجمد کی جانے والی کرنسی کے ڈیٹا کے اینالسز اور رسک اینالسزکے لیے بھی خصوصی سیل قائم کیا جائے گاْ
نامزد کردہ افسران اور انویسٹی گیشن افسران مشکوک ٹرانزیکشنز اور منجمدہ شدہ کرنسی سے نکالے جانے والے منی لانڈرنگ کے کیسوں میں مجاز عدالتوں میں سے انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے تحت تعینات کردہ پبلک پراسیکیوٹرز کے ذریعے شکایات ودرخواستیں دائر کریں گے، تاہم ڈائریکٹر سے پیشگی منظوری لیے بغیر کوئی شکایت رجسٹرڈ نہیں کی جائے گی اور نہ ہی مجاز عدالت میں درخواست دائر کی جائے گی جبکہ منی لانڈرنگ کے کیسوں کی تحقیقات اور پراسیکیوشن منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 اور کسٹمز ایکٹ 1969 و سی آر پی سی1898 میں وضع کردہ طریقہ کار کے مطابق ہوں گی۔
منی لانڈرنگ کے کیسوں میں عمومی طور پر اور کرنسی کی صورت میں بالخصوص تحقیقات کرتے وقت انویسٹی گیشن آفیسرکو منی لانڈرنگ و کرنسی کی اسمگلنگ و غیر قانونی نقل و حمل کے کیس کی تحقیقات کرتے ہوئے ملزم و گرفتار شخص اور اس کی فیملی کی کسی بھی مذہبی ، سیاسی و سماجی ادارے و تنظیم اور گروپ کے ساتھ تعلق و ایسوسی ایشن اس کا ماضی کا کریمنل ریکارڈ ، پیشہ وارانہ ہسٹری سے متعلق ضرور انویسٹی گیشن کرنے پر فوکس کرنا ہوگا اور منی لانڈرنگ کے کیسوں میں تحقیقات کرتے وقت ہر کرنسی اسمگلنگ کے کیس میں کرنسی اسمگل کرنے کے مقاصد اور اسے جڑے دیگر پہلو، منی لانڈرنگ، کیپیٹل فلائیٹ ، ہنڈی، حوالہ وغیر کو بھی منظر رکھا جائے اور ان پہلووں سے بھی تحقیقات کی جائیں۔
دستاویزات کے مطابق ڈائریکٹوریٹ کراس بارڈر کرنسی موومنٹ بیرون ممالک سے موصول ہونے والی باہمی تعاون کی درخواستوں کو بھی پراسیس کرے گا، ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے بین الاقوامی تعاون کیلیے کی جانے والی کسی بھی درخواست کو چیف انٹرنیشنل کسٹمز ایف بی آر کو بھجوایا جائے گا تاکہ متعلقہ ملک کو بھجوائی جاسکے۔
علاوہ ازیں ڈائریکٹوریٹ کراس بارڈر کرنسی موومنٹ اینالسز، اور متعلقہ ڈیٹاحاصل کرنے کیلیے ریکارڈ کی اسٹوریج کا خودکار نظام وضع کرے گا تاکہ بوقت ضرورت ڈیٹا اس خودکارنظام کے ذریعے حاصل کیا جاسکے۔
ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) نے ڈائریکٹوریٹ آف کراس بارڈر کرنسی موومنٹ قائم کرنے کے لیے 4 صفحات پرمشتمل آرڈر جاری کردیا ہے۔
ایکسپریس کو دستیاب نوٹیفکیشن کی کاپی کے مطابق کراس بارڈر کرنسی کی نقل و حمل کی مانیٹرنگ و روک تھام کے لیے قائم کیے جانے والے اس ڈائریکٹوریٹ کا سربراہ گریڈ20 کا ڈائریکٹر ہوگا اور اس کے ماتحت متعدد ایڈیشنل ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز و ڈپٹی ڈائریکٹرز کے علاوہ ضروری سٹاف ہوگا، ڈائریکٹوریٹ فنانشل مانیٹرنگ یونٹ اور ایف بی آر کو ماہانہ بنیادوں پر رپورٹ کیا کرے گا۔
ڈائریکٹوریٹ میں قائم کیا جانے والا خصوصی سیل درآمدی و برآمدی ڈیٹا کا جائزہ لیا کرے گا اور جو لوگ تجارت کی آڑ میں منی لانڈرنگ میں ملوث پائے جائیں گے ان کے خلاف کارروائی کرے گا، منی لانڈرنگ کے کیسوں میں عمومی طور پر اور کرنسی کی صورت میں بالخصوص تحقیقات کرتے وقت انویسٹی گیشن آفیسر اگر کسی بھی منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ کے کیس میں نیکٹا کی لسٹ میں شامل اقوام متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار دی جانے والی تنظیموں و افراد سے تعلق پائے تو اس کیس کی تمام تر تفصیلات فور طور پر ڈائریکٹوریٹ کراس بارڈر منی لانڈرنگ کو رپورٹ کرے گا۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ ڈی سی بی سی ایم ملک بھر میں منجمد کی جانے والی کرنسی کا ڈیٹا مرتب کرے گا اور اس بارے ماہانہ بنیادوں پر فنانشل مانیٹرنگ یونٹ اور ایف بی آر کو رپورٹ پیش کیا کرے گا، دستاویز کے مطابق ڈائریکٹوریٹ ملک میں ضبط و منجمد کی جانے والی غیر قانونی و اسمگل شدہ کرنسی کا ڈیٹا بیس قائم کرے گا اور مجوزہ فارمیٹ کے مطابق اس ڈیٹا بیس کو میٹیین کرکے اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔
ملک میں قائم تمام ماڈل کسٹمز کلکٹریٹس( ایم سی سیز) اور علاقائی ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن اپنی اپنی حدود میں پکڑی جانے والی اسمگل شدہ و غیر قانونی کرنسی کا مجوزہ فارمیٹ کے مطابق ڈیٹا مرتب کرکے سافٹ کاپی اور ہارڈ کاپی کی صورت میں ہر 15 روز کے بعدڈائریکٹوریٹ آف کراس بارڈر کرنسی کو بھجوائیں گے اور ڈائریکٹوریٹ کراس بارڈر کرنسی یہ ڈیٹا ہر ماہ فنانشل مانیٹرنگ یونٹ اور ایف بی آر سے شیئر کیا کرے گا۔
دستاویز کے مطابق ڈائریکٹوریٹ کراس بارڈر کرنسی موومنٹ ملک دیگر لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں اور اداروں کے ساتھ رئیل ٹائم بنیادوں پر اور معمول کے مطابق معلومات کے تبادیہ کا نظام بھی وضع کرے گا اور باہمی مفاد کے شعبوں میں دوسری لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں و اداروں کے ساتھ تعاون کرے گا اس کے علاوہ اس ڈائریکٹریٹ میں بے نامی اکاونٹس، بے نامی ٹرانزکشنز،بینکنگ ٹرانزیکشنز، کرنسی ڈکلیئریشنز اور منجمد کی جانے والی کرنسی کے ڈیٹا کے اینالسز اور رسک اینالسزکے لیے بھی خصوصی سیل قائم کیا جائے گاْ
نامزد کردہ افسران اور انویسٹی گیشن افسران مشکوک ٹرانزیکشنز اور منجمدہ شدہ کرنسی سے نکالے جانے والے منی لانڈرنگ کے کیسوں میں مجاز عدالتوں میں سے انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے تحت تعینات کردہ پبلک پراسیکیوٹرز کے ذریعے شکایات ودرخواستیں دائر کریں گے، تاہم ڈائریکٹر سے پیشگی منظوری لیے بغیر کوئی شکایت رجسٹرڈ نہیں کی جائے گی اور نہ ہی مجاز عدالت میں درخواست دائر کی جائے گی جبکہ منی لانڈرنگ کے کیسوں کی تحقیقات اور پراسیکیوشن منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 اور کسٹمز ایکٹ 1969 و سی آر پی سی1898 میں وضع کردہ طریقہ کار کے مطابق ہوں گی۔
منی لانڈرنگ کے کیسوں میں عمومی طور پر اور کرنسی کی صورت میں بالخصوص تحقیقات کرتے وقت انویسٹی گیشن آفیسرکو منی لانڈرنگ و کرنسی کی اسمگلنگ و غیر قانونی نقل و حمل کے کیس کی تحقیقات کرتے ہوئے ملزم و گرفتار شخص اور اس کی فیملی کی کسی بھی مذہبی ، سیاسی و سماجی ادارے و تنظیم اور گروپ کے ساتھ تعلق و ایسوسی ایشن اس کا ماضی کا کریمنل ریکارڈ ، پیشہ وارانہ ہسٹری سے متعلق ضرور انویسٹی گیشن کرنے پر فوکس کرنا ہوگا اور منی لانڈرنگ کے کیسوں میں تحقیقات کرتے وقت ہر کرنسی اسمگلنگ کے کیس میں کرنسی اسمگل کرنے کے مقاصد اور اسے جڑے دیگر پہلو، منی لانڈرنگ، کیپیٹل فلائیٹ ، ہنڈی، حوالہ وغیر کو بھی منظر رکھا جائے اور ان پہلووں سے بھی تحقیقات کی جائیں۔
دستاویزات کے مطابق ڈائریکٹوریٹ کراس بارڈر کرنسی موومنٹ بیرون ممالک سے موصول ہونے والی باہمی تعاون کی درخواستوں کو بھی پراسیس کرے گا، ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے بین الاقوامی تعاون کیلیے کی جانے والی کسی بھی درخواست کو چیف انٹرنیشنل کسٹمز ایف بی آر کو بھجوایا جائے گا تاکہ متعلقہ ملک کو بھجوائی جاسکے۔
علاوہ ازیں ڈائریکٹوریٹ کراس بارڈر کرنسی موومنٹ اینالسز، اور متعلقہ ڈیٹاحاصل کرنے کیلیے ریکارڈ کی اسٹوریج کا خودکار نظام وضع کرے گا تاکہ بوقت ضرورت ڈیٹا اس خودکارنظام کے ذریعے حاصل کیا جاسکے۔