مٹھی میں غذائی قلت سے ہلاکتیں جاری مزید 3 بچے دم توڑ گئے
رواں سال ہلاکتوں کی تعداد306 تک جا پہنچی، 78 بچے اسپتال میں زیر علاج
تھرپارکر میں غذائی قلت اور وبائی امراض سے مزید 3 بچے دم توڑ گئے۔
تھر پارکر کے ضلعی ہیڈکوارٹر مٹھی کے سول اسپتال میں ایک اورتحصیل اسپتال چھاچھرو میں 2 بچوں کی ہلاکت کے بعد غذائی قلت اورمختلف وبائی امراض سے رواں ماہ ہلاک بچوں کی تعداد 30 اور رواں سال306 تک جا پہنچی ہے ۔ دم توڑنے والے بچوں میں عرفان رند، ہارون اور اسلم کے نومولود شامل ہیں۔ سول اسپتال مٹھی میں اب بھی 78 بچے زیر علاج ہیں۔
مٹھی سول اسپتال میں ایک ڈاکٹر نے مریض ہرتک مہیشوری کے ساتھ آنیوالی اس کی والدہ چندرا کماری سے بدتمیزی کی۔
ایڈز کا ایک اور مریض سامنے آ گیا
تھرپارکر کے شہر اسلامکوٹ کے رہائشی 28 سالہ لیاقت علی بجیر کو علاج کے لیے تعلقہ اسپتال اسلام کوٹ لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق کردی۔ تھرپارکر کے سول اسپتال مٹھی میں پہلے ہی دو مریضوں میں ایچ آئی وی وائرس ظاہر ہوچکا ہے۔
تھر پارکر کے ضلعی ہیڈکوارٹر مٹھی کے سول اسپتال میں ایک اورتحصیل اسپتال چھاچھرو میں 2 بچوں کی ہلاکت کے بعد غذائی قلت اورمختلف وبائی امراض سے رواں ماہ ہلاک بچوں کی تعداد 30 اور رواں سال306 تک جا پہنچی ہے ۔ دم توڑنے والے بچوں میں عرفان رند، ہارون اور اسلم کے نومولود شامل ہیں۔ سول اسپتال مٹھی میں اب بھی 78 بچے زیر علاج ہیں۔
مٹھی سول اسپتال میں ایک ڈاکٹر نے مریض ہرتک مہیشوری کے ساتھ آنیوالی اس کی والدہ چندرا کماری سے بدتمیزی کی۔
ایڈز کا ایک اور مریض سامنے آ گیا
تھرپارکر کے شہر اسلامکوٹ کے رہائشی 28 سالہ لیاقت علی بجیر کو علاج کے لیے تعلقہ اسپتال اسلام کوٹ لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق کردی۔ تھرپارکر کے سول اسپتال مٹھی میں پہلے ہی دو مریضوں میں ایچ آئی وی وائرس ظاہر ہوچکا ہے۔