مودی ایک بار پھر بالاکوٹ حملے سے متعلق بیان پر مذاق کا نشانہ بن گئے

موسم دیکھ کربالاکوٹ حملےکی اجازت دی کیوں کہ آسمان پربادل تھےجس سےبھارتی طیارے پاکستانی ریڈارپرنہیں آتے، مودی کی منطق


ویب ڈیسک May 12, 2019
سوشل میڈیا پر مودی کو ’مرزا کلاؤڈی‘ کا لقب دیا گیا اور ’انٹائر کلاؤڈ کور‘ ہیش ٹیگ بن گیا۔ فوٹو : فائل

بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو بالا کوٹ حملے سے متعلق مضحکہ خیز بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے 'مرزا کلاؤڈی' کا لقب دیتے ہوئے آڑے ہاتھوں لیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق بھارتی وزیراعظم نے 'نیوز نیشن' نامی چینل کو انٹرویو میں انکشاف کیا کہ بالا کوٹ حملے سے قبل مشاورت کے دوران انہوں نے موسم کی خرابی، بارش اور آسمان پر چھائی بادلوں کی چادر کو دیکھ کر کہا کہ بادلوں کے باعث پاکستانی ریڈرا بھارتی طیاروں کو دیکھ نہیں پائیں گے اس لیے ہمیں موسم کی خرابی کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے حملہ کردینا چاہیے۔



حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ٹویٹر اور فیس بک کے آفیشل اکاؤنٹس سے اس انٹرویو کے اقتباسات شیئر کیے گئے تو سوشل میڈیا میں بھارتی وزیراعظم ایک مذاق بن کر رہ گئے اور دیکھتے ہی دیکھتے 'انٹائر کلاؤڈ کور' ٹاپ ٹرینڈ بن گیا اور ماہرین ہوا بازی نے مودی کو آڑے ہاتھوں لیا جب کہ حماقت سے بھرپور بیان پر مودی کی memes بھی بنائی گئیں۔ غالب کے ایک شعر کی پیروڈی بھی کی گئی۔


اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے بھی وزیراعظم مودی کے بیان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی کو اپنی ماہرانہ رائے اپنی پاس رکھنی چاہیے اور بھارتی فضائیہ کے ماہر اور باصلاحیت لوگوں کو ان کا کام کرنے دیں۔

اسد اویسی نے لکھا کے سر آپ تو غضب کے ایکسپرٹ ہیں برائے مہربانی اپنے نام کے ساتھ چوکیدار کا لفظ ہٹا کر ایئرمارشل مودی لکھ دیں۔



سوشل میڈیا پر وزیراعظم مودی کا مذاق بننے کے بعد بی جے پی کے کرتا دھرتاؤں کو حقیقت کا علم ہوا کہ جس بات کو وہ فخریہ پیش کر رہے تھے وہ ایک سطحی اور علم سے عاری بات ہے، اس ادراک کے بعد مودی کے انٹرویو کو سوشل میڈیا سے ہٹا دیا گیا۔



بی بی سی کو موصول ہونے والے ایک واٹس ایپ پیغام میں مراز غالب کے ایک مشہور شعر کی مودی کے بیان کے ساتھ پیروڈی کی گئی اور مودی جی کو غالب کے حلیے میں دکھایا گیا ہے۔

جملہ ہی پھینکتا رہا پانچ سال کی سرکار میں

سوچا تھا کلاؤڈی ہے موسم، نہیں آؤں گا راڈار میں

Mirza Cloudy

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں