ستر ممالک کا  شمالی کوریا سے مطالبہ

اپنی شرائط منوانے کے لیے شمالی کوریا کو مزید وقت دینا چاہتا ہے

اپنی شرائط منوانے کے لیے شمالی کوریا کو مزید وقت دینا چاہتا ہے۔ فوٹو : فائل

دنیا کے 70 ممالک نے عالمی امن کو درپیش انتہائی خطرے کے پیش نظر شمالی کوریا سے اپنے جوہری ہتھیار، بیلسٹک میزائل تلف کرنے اور متعلقہ دیگر پروگرام بند کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ فرانس کی جانب سے تیار کیے جانے والے مسودے پر امریکا سمیت جنوبی کوریا، ایشیائی، لاطینی امریکا، افریقہ اور یورپین ممالک نے دستخط کیے ہیں۔ ظاہر ہے کہ شمالی کوریا سے یہ مطالبہ متذکرہ ممالک نے امریکی دباؤ کی وجہ سے کیا ہے کیونکہ یہ مطالبہ امریکا کی طرف سے ہی شروع کیا گیا تھا۔

مذکورہ ستر ممالک میں روس اور چین شامل نہیں ہیں۔ عوامی جمہوریہ چین اور روس نے شمالی کوریا کی حمایت کی ہے اور مسودے پر دستخط نہیں کیے کیونکہ ان کے نزدیک شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام سے دنیا کے لیے خطرے کی کوئی وجہ نہیں ہے کیونکہ اگر شمالی کوریا کا ایٹمی پروگرام کسی خطرے کا باعث ہے تو اسرائیل کا پروگرام کیونکر محفوظ تصور کیا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ شمالی کوریا نے سپریم لیڈر کم جونگ اْن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان معاہدے کی ناکامی کے احتجاج کے طور ایک ہفتے میں دو مرتبہ کم فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائل کا تجربہ کیا تھا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے میزائل تجربات کے بعد 15 ممالک نے از خود ایٹمی پروگرام کے خلاف مسودے پر دستخط کیے جس میں کہا گیا کہ دستخط کنندگان شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار اور بیلسٹک میزائل کو خطے اور عالمی امن کے لیے غیر معمولی خطرہ سمجھتے ہیں۔ اس میں مزید کہا گیا کہ ہم شمالی کوریا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جوہری عدم پھیلاؤ کے لیے امریکا سے مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھے۔


خیال رہے کہ شمالی کوریا کے نائب وزیر خارجہ نے امریکا کو خبردار کیا تھا کہ اگر اس نے شمالی کوریا کے معاشی پابندیوں کو ختم نہیں کیا تو غیر متوقع نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ویسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے حالیہ میزائل تجربات اعتماد شکنی کے زمرے میں نہیں آتے۔ اس کا مطلب ہے کہ امریکا ابھی شمالی کوریا کے خلاف کوئی سخت اقدام کرنے کے موڈ میں نہیں ہے اور اپنی شرائط منوانے کے لیے شمالی کوریا کو مزید وقت دینا چاہتا ہے۔

امریکا اور شمالی کوریا کا تنازعہ نیا نہیں ہے، دونوں ملک عرصے سے ایک دوسرے کے مخالف چلے آرہے ہیں۔صدر ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تلخی خاصی بڑھی ہے لیکن گزشتہ دنوں ایسے حالات بھی پیدا ہوئے کہ صدر ٹرمپ اور کم جونگ کے درمیان ملاقات بھی ہوئی لیکن معاملات طے نہ پا سکے، اب ایک بار پھر دونوں ملکوں میں تناؤ پیدا ہوگیا ہے، دنیا کے ستر ملکوں نے شمالی کوریاکے ایٹمی پروگرام پر تحفظات کا اظہار کرکے اس کے لیے مشکلات پیدا کردی ہیں،چین اور روس شمالی کوریاکی حمایت کررہے ہیں لیکن شاید ان کے لیے مستقبل میں شمالی کوریا کی حمایت جاری رکھنا ممکن نہ رہے۔
Load Next Story