دریاؤں میں سیلاب سے مزید کئی دیہات زیر آب لوگوں کی نقل مکانی

کوٹری بیراج پر پانی کی سطح میں اضافہ، سکھر بیراج پر پانی کی سطح میں کمی جب کہ گدو بیراج پر پانی کی سطح برقرار ہے۔

دریائے ستلج میں ہیڈ سلیمانکی اور ہیڈ اسلام پر نچلے،چناب میں پنجند اور دریائےراوی میں سدھنائی پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ فوٹو: فائل

ملک کے مختلف دریاؤں میں سیلابی صورت حال کے باعث درجنوں مزید دیہات اور ہزاروں ایکڑ اراضی زیر آب آگئی ہے۔


فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے ستلج میں ہیڈ سلیمانکی اور ہیڈ اسلام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ ہیڈ اسلام پر پانی کا بہاؤ 70ہزار932کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، دریائے چناب میں پنجند اور دریائےراوی میں سدھنائی پراونچےدرجےکاسیلاب ہے۔ ہیڈ پنجند کےمقام پرپانی کا بہاؤ 3 لاکھ 12ہزار جبکہ سدھنائی پر 77 ہزار 630 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، پنجند کےقریب پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافے کے باعث بختیاری بند ٹوٹ گیا ہے جس سے کئی آبادیاں اور فصلیں زیر آب آگئی ہیں ۔ پنجاب حکومت نے صورت حال سے نمٹنے کے لئے اقدامات شروع کردیئے ہیں اور سیلاب متاثرین کے لئے لگایا گیا امدادی کیمپ بختیاری بستی سے بنگلہ مستوئی منتقل کردیا گیا ہے۔

دریائے سندھ میں گڈواورکوٹری بیراجوں پرنچلے جبکہ سکھر بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن کی رپورٹ کے مطابق گڈو بیراج پر پانی کی آمد3 لاکھ 74 ہزار 876 اور اخراج 3 لاکھ45 ہزار 378 کیوسک جبکہ کوٹری بیراج پرپانی کی آمد 2 لاکھ 58 ہزار 906 اوراخراج2 لاکھ 22 ہزار671 کیوسک ہے اس کے علاوہ سکھر بیراج پر پانی کی آمد 4 لاکھ 40 ہزار 520 اور اخراج 3 لاکھ 85 ہزار 370 کیوسک ریکارڈ کیا جارہا ہے تاہم گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سکھر بیراج پر پانی کی آمد میں 70 ہزار کیوسک جب کہ اخراج میں 69 ہزار کیوسک کمی ریکارڈ کی گئی ۔ لاڑکانہ کے قریب عاقل آگانی لوپ بندپرسیلابی پانی کے بہاؤمیں اضافہ دیکھا جارہا ہے، جس کے نتیجے میں کچے کے علاقے میں واقع 170 دیہات زیر آب آگئے ہیں اور ہزاروں افراد نے محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی شروع کردی ہے، سندھ حکومت نے ان سیلاب متاثرین کے لئے 45 امدادی مراکز قائم کردیئے ہیں۔
Load Next Story