حکومت کا ٹیکس چوروں کی معلومات کے لئے ترکی سے رابطہ
ٹیکس نادہندگان کے بینک اکاؤنٹس ، بینک ٹرانزیکشنز کی تفصیلات شیئر کی جائیں، ترک حکام
ایف بی آرنے ٹیکس چوروں کی معلومات کے لئے ترک حکومت سے رابطہ کرلیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان نے ٹیکس چوری میں ملوث کمپنیوں اور لوگوں کے بارے میں ترکی سے ڈیٹا مانگ لیا ہے، تاہم ترکی حکام نے نامکمل کوائف پر پاکستان کو معلومات فراہم کرنے سے معذرت کرلی ہے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) سے مزید معلومات فراہم کرنے کا کہا ہے۔
ترک حکام کی جانب سے جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے جن ٹیکس نادہندگان کے حوالے سے معلومات حاصل کرنے کی درخواست بھجوائی گئی ہے ان کے بینک اکاؤنٹس ، بینک ٹرانزیکشنز کی اگر کوئی تفصیلات ہیں تو شیئر کی جائیں، ان کے بارے میں مزید مخصوص بیک گراونڈ انفارمیشن فراہم کیا جائے اور جس مدت کے لئے معلومات درکار ہیں اس مدت کے بارے آگاہ کیا جائے، جن ٹیکس ائیرز کیلئے تحقیقات کی جارہی ہیں ان ٹیکس سالوں سے آگاہ کیا جائے۔
ترک حکام نے معلومات کی درخواست بھجوانے ایف بی آر کے افسر ڈائریکٹر جنرل انٹرنیشنل ٹیکسز ڈاکٹر محمد اشفاق کی تصدیق بھی مانگی ہے۔ ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق ترکی کی وزارت ٹریڑری اینڈ فنانس کی پریذیڈنسی آف ریونیو ایڈمنسٹریشن کے گروپ ہیڈ احمد یلدرم کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بھجوائے گئے جواب میں کہا ہے کہ ڈاکٹر اشفاق کی طرف سے ترکی اور پاکستان کے درمیان طے شُدہ دہرے ٹیکسوں سے بچاؤ کے معاہدے کے آرٹیکل 24 کے تحت ٹیکس نادہندگان اور کمپنیوں سے متعلق معلومات حاصل کرنے بارے خط لکھا ہے لیکن ہمارے پاس دہرے ٹیکسوں سے بچاؤ کے معاہدہ کے تحت پاکستان کی طر ف سے معلومات کے حصول کے لئے درخواست بھجوانے کے مجاز افسران کی فہرست میں ایف بی آر کے مذکورہ افسر کے نام کی شناخت نہیں ہوسکی، اور نہ ہی ٹیکس کے مقاصد کے لئے معلومات کے حصول کے حوالے سے ٹرانسپیئرنسی اینڈ ایکسچینج آف انفارمیشن کے عالمی فورم کی مرتب کردہ مجاز افسران کی فہرست میں ڈاکٹر اشفاق کے نام کی شناخت ہوئی ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو تصدیق کرے کہ ڈاکٹر اشفاق پاکستان کی جانب سے معلومات کے حصول کی درخواست دینے مجاز افسر ہیں اور انہیں معلومات کے حصول کیلئے درخواست دینے کے اختیارات حاصل ہیں
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان نے ٹیکس چوری میں ملوث کمپنیوں اور لوگوں کے بارے میں ترکی سے ڈیٹا مانگ لیا ہے، تاہم ترکی حکام نے نامکمل کوائف پر پاکستان کو معلومات فراہم کرنے سے معذرت کرلی ہے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) سے مزید معلومات فراہم کرنے کا کہا ہے۔
ترک حکام کی جانب سے جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے جن ٹیکس نادہندگان کے حوالے سے معلومات حاصل کرنے کی درخواست بھجوائی گئی ہے ان کے بینک اکاؤنٹس ، بینک ٹرانزیکشنز کی اگر کوئی تفصیلات ہیں تو شیئر کی جائیں، ان کے بارے میں مزید مخصوص بیک گراونڈ انفارمیشن فراہم کیا جائے اور جس مدت کے لئے معلومات درکار ہیں اس مدت کے بارے آگاہ کیا جائے، جن ٹیکس ائیرز کیلئے تحقیقات کی جارہی ہیں ان ٹیکس سالوں سے آگاہ کیا جائے۔
ترک حکام نے معلومات کی درخواست بھجوانے ایف بی آر کے افسر ڈائریکٹر جنرل انٹرنیشنل ٹیکسز ڈاکٹر محمد اشفاق کی تصدیق بھی مانگی ہے۔ ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق ترکی کی وزارت ٹریڑری اینڈ فنانس کی پریذیڈنسی آف ریونیو ایڈمنسٹریشن کے گروپ ہیڈ احمد یلدرم کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بھجوائے گئے جواب میں کہا ہے کہ ڈاکٹر اشفاق کی طرف سے ترکی اور پاکستان کے درمیان طے شُدہ دہرے ٹیکسوں سے بچاؤ کے معاہدے کے آرٹیکل 24 کے تحت ٹیکس نادہندگان اور کمپنیوں سے متعلق معلومات حاصل کرنے بارے خط لکھا ہے لیکن ہمارے پاس دہرے ٹیکسوں سے بچاؤ کے معاہدہ کے تحت پاکستان کی طر ف سے معلومات کے حصول کے لئے درخواست بھجوانے کے مجاز افسران کی فہرست میں ایف بی آر کے مذکورہ افسر کے نام کی شناخت نہیں ہوسکی، اور نہ ہی ٹیکس کے مقاصد کے لئے معلومات کے حصول کے حوالے سے ٹرانسپیئرنسی اینڈ ایکسچینج آف انفارمیشن کے عالمی فورم کی مرتب کردہ مجاز افسران کی فہرست میں ڈاکٹر اشفاق کے نام کی شناخت ہوئی ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو تصدیق کرے کہ ڈاکٹر اشفاق پاکستان کی جانب سے معلومات کے حصول کی درخواست دینے مجاز افسر ہیں اور انہیں معلومات کے حصول کیلئے درخواست دینے کے اختیارات حاصل ہیں