انجکشن لگنے سے نشوہ کے اعضا نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا رپورٹ
کیمیائی تجزیے اور ہسٹو پیتھالوجی رپورٹ کی روشنی میں میڈیکل بورڈ کی رپورٹ تیار
کراچی کے علاقے گلستان جوہرمیں قائم دارالصحت اسپتال میں مبینہ طورپرغلط انجکشن سے جاں بحق 9ماہ کی بے بی نشوہ میڈیکل رپورٹ مرتب کرلی گئی ہے۔
نشوہ کی میڈیکل رپورٹ پوسٹ مارٹم اورجسم کے اعضاء کے کیمیائی تجزیے کی بنیاد پرمیڈیکل بورڈ نے پیرکوتیارکی گئی جسے آج(منگل کو) صوبائی محکمہ صحت کے حوالے کردیاجائے گا۔ اس رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ بے بی نشوہ کودارالصحت اسپتال میں لگائے جانے والے انجکشن کی وجہ سے دماغ سمیت جسم کے مختلف اعضا نے کام کرنا چھوڑدیاتھا جبکہ پھپھٹرے بھی شدید متاثر ہوئے تھے جس کی وجہ سے بے بی نشوہ کی موت واقع ہوئی۔
یادرہے کہ بے بی نشوہ کی وجہ موت کے تعین کیلیے محکمہ صحت نے وزیر اعلی سندھ کی ہدایت پر21 اپریل کو 3 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا تھا اس بورڈکے سربراہ پروفیسرفرحت مرزا تھے جبکہ پولیس سرجن کراچی ڈاکٹرقرارحسین عباسی اورخاتون ایم ایل اوڈاکٹرسمیہ طارق بورڈ میں شامل تھے۔
بورڈ نے 22دن بعد پیرکو اپنی حتمی رپورٹ مرتب کرلی ہے۔ بے بی نشوہ کا پوسٹ مارٹم 22 اپریل کو جناح اسپتال میں کیاگیاتھا جس میں بے بی نشوہ کے دماغ سمیت جسم کے دیگر اعضا کے نمونے لے کر کیمیائی تجزیے کیلیے سندھ کیمیکلز ایگزامنر اور ہسٹو پیتھالوجی کیلیے ڈاؤلیبارٹری بھیجا گیاتھا۔
میڈیکل بورڈکے حکام نے 27اپریل کو سندھ کیمیکلزایگزامنر اورڈاؤ یونیورسٹی لیب کونشوہ کی رپورٹ جالد جاری کرنے کے حوالے سے مکتوب بھی لکھے گئے تھے، 6مئی کوہسٹوپیتھالوجی کی رپورٹ میڈیکل بورڈ حکام کو موصول ہوئی جبکہ8مئی کودارالصحت اسپتال اور لیاقت نیشنل اسپتال انتظامیہ کی جانب سے نشوہ کا میڈیکل ریکارڈ بھیجا گیاتھا جس کے بعد3 رکنی میڈیکل بورڈ نے تمام رپورٹس کا معائنہ کیااورپیر13مئی کو طبی ریکارڈ اورکیمیائی تجزیئے کی روشنی میں بے بی نشوہ کی موت کا تعین کیا گیا جس میں کہاگیا ہے وجہ موت غلط انجکشن لگانے سے ہوئی ہے تاہم 13مئی پیر کی صبح کو3 رکنی میڈیکل یورڈ کے حکام کا اجلاس بھی ہوا تھاجسے میں وجہ موت کے حتمی تعین کرکے 3 صفحات پر مشتمل رپورٹ تیارکی گئی۔
رپورٹ کی تیاری میں لیاقت نیشنل اسپتال اوردارالصحت اسپتال سے منگوائے گئے اور ان طبی ریکارڈکابھی ازسرنو جائزہ لیاگیاتھا، ایکسپریس ٹریبیون نے تین رکنی میڈیکل بورڈ کی رپورٹ حاصل کرلی۔
رپورٹ کے مطابق بے بی نشوہ کی ہسٹوپیتھالوجی اور کیمیائی تجزیئے کی روشنی میں تصدیق کی گئی ہے کہ بے بی نشوہ کی موت غلط انجکشن لگانے سے ہوئی ہے۔
نشوہ کی میڈیکل رپورٹ پوسٹ مارٹم اورجسم کے اعضاء کے کیمیائی تجزیے کی بنیاد پرمیڈیکل بورڈ نے پیرکوتیارکی گئی جسے آج(منگل کو) صوبائی محکمہ صحت کے حوالے کردیاجائے گا۔ اس رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ بے بی نشوہ کودارالصحت اسپتال میں لگائے جانے والے انجکشن کی وجہ سے دماغ سمیت جسم کے مختلف اعضا نے کام کرنا چھوڑدیاتھا جبکہ پھپھٹرے بھی شدید متاثر ہوئے تھے جس کی وجہ سے بے بی نشوہ کی موت واقع ہوئی۔
یادرہے کہ بے بی نشوہ کی وجہ موت کے تعین کیلیے محکمہ صحت نے وزیر اعلی سندھ کی ہدایت پر21 اپریل کو 3 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا تھا اس بورڈکے سربراہ پروفیسرفرحت مرزا تھے جبکہ پولیس سرجن کراچی ڈاکٹرقرارحسین عباسی اورخاتون ایم ایل اوڈاکٹرسمیہ طارق بورڈ میں شامل تھے۔
بورڈ نے 22دن بعد پیرکو اپنی حتمی رپورٹ مرتب کرلی ہے۔ بے بی نشوہ کا پوسٹ مارٹم 22 اپریل کو جناح اسپتال میں کیاگیاتھا جس میں بے بی نشوہ کے دماغ سمیت جسم کے دیگر اعضا کے نمونے لے کر کیمیائی تجزیے کیلیے سندھ کیمیکلز ایگزامنر اور ہسٹو پیتھالوجی کیلیے ڈاؤلیبارٹری بھیجا گیاتھا۔
میڈیکل بورڈکے حکام نے 27اپریل کو سندھ کیمیکلزایگزامنر اورڈاؤ یونیورسٹی لیب کونشوہ کی رپورٹ جالد جاری کرنے کے حوالے سے مکتوب بھی لکھے گئے تھے، 6مئی کوہسٹوپیتھالوجی کی رپورٹ میڈیکل بورڈ حکام کو موصول ہوئی جبکہ8مئی کودارالصحت اسپتال اور لیاقت نیشنل اسپتال انتظامیہ کی جانب سے نشوہ کا میڈیکل ریکارڈ بھیجا گیاتھا جس کے بعد3 رکنی میڈیکل بورڈ نے تمام رپورٹس کا معائنہ کیااورپیر13مئی کو طبی ریکارڈ اورکیمیائی تجزیئے کی روشنی میں بے بی نشوہ کی موت کا تعین کیا گیا جس میں کہاگیا ہے وجہ موت غلط انجکشن لگانے سے ہوئی ہے تاہم 13مئی پیر کی صبح کو3 رکنی میڈیکل یورڈ کے حکام کا اجلاس بھی ہوا تھاجسے میں وجہ موت کے حتمی تعین کرکے 3 صفحات پر مشتمل رپورٹ تیارکی گئی۔
رپورٹ کی تیاری میں لیاقت نیشنل اسپتال اوردارالصحت اسپتال سے منگوائے گئے اور ان طبی ریکارڈکابھی ازسرنو جائزہ لیاگیاتھا، ایکسپریس ٹریبیون نے تین رکنی میڈیکل بورڈ کی رپورٹ حاصل کرلی۔
رپورٹ کے مطابق بے بی نشوہ کی ہسٹوپیتھالوجی اور کیمیائی تجزیئے کی روشنی میں تصدیق کی گئی ہے کہ بے بی نشوہ کی موت غلط انجکشن لگانے سے ہوئی ہے۔