کرپشن کیس میں ریلوے کے 4 سینئر افسران و دیگر گرفتار

نیب لاہور ریلوے سگنل کرپشن کیس میں ملوث پاکستان ریلوے کے سینئر افسران کیخلاف سرگرم

پاک ریلوے کی جانب سے 2016 میں بن قاسم یارڈ پر سگنل سسٹم کی تعیناتی کیلئے میسرز اکیوی ناکس نامی کمپنی کو ٹھیکہ جاری کیا گیا، فوٹو: فائل

نیب نے 55 کروڑ مالیت کے سگنل سسٹم کے منصوبہ میں مالی بدعنوانی کے الزام میں 4 ریلوے افسران اور پرائیویٹ کنٹریکٹر گرفتار کرلیے۔

نیب لاہور سے جاری اعلامیے کے مطابق گرفتار ملزمان میں پراجیکٹ ڈائریکٹر فہیم انور شاہ (بی ایس 20)، سابق چیف سگنل انجینئر ملزم عطاءاللہ( بی ایس 20)، سابق چیف فنانس آفیسر ڈاکٹر محمد سعید (بی ایس 20) شامل ہیں جب کہ ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر محمد احمد(بی ایس 18) اور پرائیویٹ فرم کے مالک (کنٹریکٹر) ڈاکٹر معاز محی الدین بھی گرفتار ملزمان کی فہرست میں شامل ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دوران تحقیقات ملزمان کی الیکٹرک سگنل پراجیکٹ میں آپس کی ملی بھگت سے کروڑوں روپے کی کرپشن منظر عام پر آنے کی صورت میں گرفتاریاں ہوئی۔


پاک ریلوے کی جانب سے 2016 میں بن قاسم یارڈ پر سگنل سسٹم کی تعیناتی کیلئے میسرز اکیوی ناکس نامی کمپنی کو ٹھیکہ جاری کیا گیا، 550 ملین مالیت کاٹھیکہ مبینہ طور پر قواعد و ضوابط کیخلاف میسرز اکیوی ناکس کو فراہم کیا گیا، میسرز اکیوی ناکس کیٹگری-5 کی ایک کمپنی تھی جبکہ کیٹگری-3 کی کوئی بھی فرم یہ ٹھیکہ حاصل کرنے کی اہل تھی۔

ریلوے افسران کیجانب سے میسرز اکیوی ناکس کو ٹھیکہ فراہمی کیلئے بوگس دستاویزات تیار کی گئیں۔تحقیقات کے مطابق ملزمان نے آپس کی ملی بھگت سے کمپنی کو مطلوبہ تجربہ میں بھی رعائیت فراہم کی میسرز ایکوی ناکس کیجانب سےفراہم کئے گئے آلات کی مالیت 38 کروڑ روپے ظاہر کی گئی جبکہ ان آلات کی اصل قیمت 9 کروڑ 70 لاکھ تھی ملزمان کا یہ اقدام حکومتی خزانے کو مبینہ طور 28 کروڑ روپے کے نقصان کا موجب بنا۔

نیب تفتیش میں منصوبے سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کی توقع ہے، نیب لاہور حکام تمام ملزمان کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے کل احتساب عدالت کے روبرو پیش کریں گے اوردوران ریمانڈ ملزمان سے پراجیکٹ میں مبینہ دھاندلی اور دیگر ملزمان کی گرفتاری سے متعلق اہم معلومات متوقع ہیں۔
Load Next Story