امریکا میں غیر ازدواجی تعلقات سے ٹھہرنے والے حمل کو بھی ضائع کرانے پر پابندی

اسقاط حمل کرانے میں ملوث ڈاکٹر کو عمر قید کی سزا دی جا سکے گی


ویب ڈیسک May 15, 2019
امریکی ریاست الباما کی سینیٹ نے اسقاط حمل کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ فوٹو : فائل

امریکا میں اسقاط حمل کے سخت ترین قوانین نافذ کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں جس کے تحت جنسی زیادتی یا غیر ازدواجی تعلقات کی وجہ سے ٹھہرنے والا حمل بھی ضائع کرانا قابل گرفت جرم ہوگا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست الباما میں اسقاط حمل سے متعلق امریکا بھر کے سخت قوانین نافذ ہونے والے ہیں، ریاست کی سینیٹ سے منظور ہونے والے بل کے تحت جنسی زیادتی یا غیر ازدوجی تعلقات کی وجہ سے ٹھہرنے والے حمل کو بھی ضائع نہیں کرایا جا سکے گا اور ایسا کرانے والوں کو سزا کا سامنا ہوگا۔

اس قانون کے تحت اسقاط حمل میں مدد کرنے والے ڈاکٹر کو بھی عمر قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے، سینیٹ کی منظوری کے بعد اس قانون پر ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے الباما کے گورنر کے دستخط ہونے کا انتظار ہے جس کے بعد یہ قانون نافذ العمل ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ امریکا کی دیگر ریاستوں میں غیر ازدواجی تعلقات یا جنسی زیادتی کے باعث ٹھہرنے والے حمل کو ضائع کرانے کی بعض شرائط اور احتیاط کے ساتھ اجازت ہے تاہم پہلی مرتبہ کسی امریکی ریاست نے اسقاط حمل کے اتنے سخت قوانین متعارف کرائے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں