اسٹاک ایکسچینج انڈیکس کی 34000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد ایک بار پھر بحال
حصص کی مالیت میں 76 ارب 38 کروڑ 29 لاکھ 63 ہزار 900 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
QUETTA:
ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف ہوتے ہی اسٹاک مارکیٹ سے مندی کے بادل چھٹ گئے اور انڈیکس کی 34000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد ایک بار پھر بحال ہوگئی۔
حکومت کی جانب سے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف ہوتے ہی بدھ کو اسٹاک مارکیٹ سے مندی کے بادل چھٹ گئے اور تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی، جب کہ سرمایہ کاروں اعتماد بھی بڑھ گیا، تیزی کے سبب انڈیکس کی 34000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد ایک بار پھر بحال ہوگئی۔ حصص کی قیمتیں 67 فیصد بڑھ گئیں اور حصص کی مالیت میں 76 ارب 38 کروڑ 29 لاکھ 63 ہزار 900 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی کے ذریعے کالے سے سفید ہونے والی رقم کا ایک بڑا حصہ اسٹاک مارکیٹ میں آنے کی امید ہے جس سےاسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری بڑھنے سے کاروباری حجم اور منافع بخشی میں اضافہ ہوگا۔
سرمایہ کاروں کی جانب سے بینکنگ، آئل ایکسپلوریشن سمیت انڈیکس کے دیگرتمام شعبوں میں خریداری دیکھی گئی یہی وجہ ہے کاروبار کے تمام دورانیئے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی اور ایک موقع پر 559 پوائنٹس تک کی تیزی بھی رونما ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مزکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی۔
نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 406 اعشاریہ 56 پوائنٹس کے اضافے سے 34291 اعشاریہ 65 ہوگیا، جب کہ کے ایس ای30 انڈیکس 240 اعشاریہ 29 پوائنٹس کے اضافے سے 16281 اعشاریہ 99 ، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1454 اعشاریہ 88 پوائنٹس اضافے سے 54292 اعشاریہ 67 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 351 اعشاریہ 09 پوائنٹس کے اضافے سے 16190 اعشاریہ 38 ہوگیا۔
کاروباری حجم منگل کی نسبت 4 اعشاریہ 90 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر11 کروڑ 8 لاکھ 86 ہزار460 حصص کے سودے ہوئے، جب کہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 327 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا، جن میں 219 کے بھاؤ میں اضافہ، 98 کے داموں میں کمی اور 10کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھاؤ 310 روپے بڑھ کر 6510 روپے اور فلپس موریس پاکستان کے بھاؤ 162 روپے 50 پیسے بڑھ کر 3649 روپےہوگئے۔ جب کہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ 378 روپے 50 پیسے کم ہوکر 7191 روپے 50 پیسے اور شیزان انٹرنیشنل کے بھاؤ 23 روپے 69 پیسے کم ہوکر450 روپے 14 پیسے ہوگئے۔
ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف ہوتے ہی اسٹاک مارکیٹ سے مندی کے بادل چھٹ گئے اور انڈیکس کی 34000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد ایک بار پھر بحال ہوگئی۔
حکومت کی جانب سے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف ہوتے ہی بدھ کو اسٹاک مارکیٹ سے مندی کے بادل چھٹ گئے اور تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی، جب کہ سرمایہ کاروں اعتماد بھی بڑھ گیا، تیزی کے سبب انڈیکس کی 34000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد ایک بار پھر بحال ہوگئی۔ حصص کی قیمتیں 67 فیصد بڑھ گئیں اور حصص کی مالیت میں 76 ارب 38 کروڑ 29 لاکھ 63 ہزار 900 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی کے ذریعے کالے سے سفید ہونے والی رقم کا ایک بڑا حصہ اسٹاک مارکیٹ میں آنے کی امید ہے جس سےاسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری بڑھنے سے کاروباری حجم اور منافع بخشی میں اضافہ ہوگا۔
سرمایہ کاروں کی جانب سے بینکنگ، آئل ایکسپلوریشن سمیت انڈیکس کے دیگرتمام شعبوں میں خریداری دیکھی گئی یہی وجہ ہے کاروبار کے تمام دورانیئے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی اور ایک موقع پر 559 پوائنٹس تک کی تیزی بھی رونما ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مزکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی۔
نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 406 اعشاریہ 56 پوائنٹس کے اضافے سے 34291 اعشاریہ 65 ہوگیا، جب کہ کے ایس ای30 انڈیکس 240 اعشاریہ 29 پوائنٹس کے اضافے سے 16281 اعشاریہ 99 ، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1454 اعشاریہ 88 پوائنٹس اضافے سے 54292 اعشاریہ 67 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 351 اعشاریہ 09 پوائنٹس کے اضافے سے 16190 اعشاریہ 38 ہوگیا۔
کاروباری حجم منگل کی نسبت 4 اعشاریہ 90 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر11 کروڑ 8 لاکھ 86 ہزار460 حصص کے سودے ہوئے، جب کہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 327 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا، جن میں 219 کے بھاؤ میں اضافہ، 98 کے داموں میں کمی اور 10کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھاؤ 310 روپے بڑھ کر 6510 روپے اور فلپس موریس پاکستان کے بھاؤ 162 روپے 50 پیسے بڑھ کر 3649 روپےہوگئے۔ جب کہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ 378 روپے 50 پیسے کم ہوکر 7191 روپے 50 پیسے اور شیزان انٹرنیشنل کے بھاؤ 23 روپے 69 پیسے کم ہوکر450 روپے 14 پیسے ہوگئے۔