بابری مسجد کے مقام پر مارچ کا اعلان 2000 ہندو انتہا پسند گرفتار

گرفتاریوں کے باوجودلوگ مارچ کیلیے گروپس کی شکل میں جمع ہورہے ہیں، ترجمان ہندو پریشد

ایودھیا:ہندو انتہا پسند تنظیم کے لانگ مارچ کو روکنے کیلیے بھارتی پولیس رام گھاٹ مندر پر گشت کررہی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

بھارتی پولیس نے ایودھیا میں بابری مسجد کے مقام کی طرف مارچ کے اعلان پر ہندو انتہا پسند جماعت ''وشواہندو پریشد'' کے 2000 کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

وشوا ہندوپریشد کی جانب سے ایودھیامیں بابری مسجد کے مقام کی جانب مارچ کااعلان کیاگیا تھااس اعلان کے بعدہندومسلم فسادات کے خطرے کے پیش نظربھارتی پولیس مارچ شروع ہونے سے قبل ہی حرکت میں آگئی اور پولیس نے کریک ڈائون کرکے وشواہندوپریشد کے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا اور ریاست اترپردیش میں بابری مسجد کے مقام پرممکنہ فسادات سے نمٹنے کیلیے بھاری تعدادمیں پولیس فورس نافذکردی ہے ۔




وشوا ہندو پریشد کے ترجمان پرکاش شرماکاکہناہے کہ بھارتی پولیس نے مارچ شروع ہونے سے قبل ہمارے 2000کارکنوں اوررہنمائوں کو گرفتارکرلیاہے ،گرفتاریوں کے باوجودہمارے لوگ ایودھیاکے مقام کی یاترا کے لیے گروپس کی شکل میں جمع ہورہے ہیں۔
Load Next Story