آئی ایم ایف کے قرضے اور سود کے خلاف درخواست دائر
آئی ایم ایف سے لیا گیا قرض قرآن و سنت اور دستور مملکت کے خلاف قرار دیا جائے، درخواست میں موقف
آئی ایم ایف کے قرضے اور سود کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرائی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محمد علی شیروانی اور سید اقبال کاظمی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں وفاقی سیکرٹری خزانہ اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سود پر قرض لینا دستور کی دفعہ 2، 2 اے، 31، 37، اور 38 کی خلاف ورزی ہے، سابق حکومتی ادوار میں غیر ملکی مالیاتی اداروں سے بھاری سود پر قرض لیا گیا۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ دستور کی دفعہ 157 کے تحت بجلی کے محصول اور نرخ کا تعین صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے،کسی بھی غیر ملکی مالیاتی ادارے کو اختیار نہیں کہ وہ یوٹیلیٹی بلز اور ٹیکس میں اضافہ کرے۔ آئی ایم ایف سے لیا گیا قرض قرآن و سنت اور دستور مملکت کے خلاف قرار دیا جائے اور سابق ادوار میں آئی ایم ایف کے سود کی رقم سابق حکمرانوں کے اکاؤنٹ سے وصول کی جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محمد علی شیروانی اور سید اقبال کاظمی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں وفاقی سیکرٹری خزانہ اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سود پر قرض لینا دستور کی دفعہ 2، 2 اے، 31، 37، اور 38 کی خلاف ورزی ہے، سابق حکومتی ادوار میں غیر ملکی مالیاتی اداروں سے بھاری سود پر قرض لیا گیا۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ دستور کی دفعہ 157 کے تحت بجلی کے محصول اور نرخ کا تعین صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے،کسی بھی غیر ملکی مالیاتی ادارے کو اختیار نہیں کہ وہ یوٹیلیٹی بلز اور ٹیکس میں اضافہ کرے۔ آئی ایم ایف سے لیا گیا قرض قرآن و سنت اور دستور مملکت کے خلاف قرار دیا جائے اور سابق ادوار میں آئی ایم ایف کے سود کی رقم سابق حکمرانوں کے اکاؤنٹ سے وصول کی جائے۔