ایف پی ایس سی فیسوں میں مبینہ خوردبرد کی چھان بین شروع

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں سامنے آنیوالا ساڑھے 5 کروڑ کا فرق کئی سال بعد بھی کلیئر نہ ہوسکا


Masood Majid Syed August 26, 2013
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں سامنے آنیوالا ساڑھے 5 کروڑ کا فرق کئی سال بعد بھی کلیئر نہ ہوسکا. فوٹو: وکی پیڈیا

فیڈرل پبلک سروس کمیشن (ایف پی ایس سی) میںسی ایس ایس اورجنرل ریکروٹمنٹ ایگزامینیشن فیسوں کی مد میں ساڑھے 5 کروڑ روپے سے زائد رقم کی خوردبرد کا انکشاف ہوا ہے جس پرفنانس ڈویژن، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، نیشنل بنک آف پاکستان اور اے جی پی آر نے چھان بین شروع کر دی ہے ۔

معلوم ہو اہے کہ ایف پی ایس سی ہر سال گریڈ17 میںبھرتی کیلیے سی ایس ایس کے امتحانات اور گریڈ 16 سے 21 میں بھرتی کیلیے جنرل ریکروٹمنٹ امتحانات کا انعقادکراتا ہے اور اس مد میںہر امتحان میں شامل ہونیوالے ہر امیدوار سے سرکار کی طرف سے مقررہ فیس وصول کی جاتی ہے جو ملک میں قائم نیشنل بنک کی شاخوں میں جمع کرائی جاتی ہے ۔



گریڈ 14سے 17 تک کی بھرتیوں کیلیے مقررہ فیس 300 روپے، گریڈ 18 کیلیے 500روپے، گریڈ 19 کے لیے 750 روپے،گریڈ 20سے21 کے لیے 1000روپے اور سی ایس ایس مقابلے کے امتحانات کے لیے فیس 1000روپے مقرر کی گئی ہے ۔ سال 2005-2009کے دوران ایف پی ایس سی کے آڈٹ کے مطابق یہ کل رقم 114,443,717 روپے بتائی گئی لیکن جب فیڈرل گورنمنٹ کا آڈٹ کرایا گیا تو اس میں 56,003,383روپے کا فرق پایا گیا جو کئی سال گزرنے کے باوجود تاحال کلئیر نہیں کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں