کارکے رینٹل کیس پاکستان کی زرضمانت جمع کرانے کی تجویز
عالمی عدالت نے ضمانتی رقم جمع کرانے کی ڈیڈ لائن 30جون مقرر کر رکھی ہے۔
PESHAWAR:
پاکستان نے عالمی عدالت کو تجویز کیا ہے کہ وہ اسٹیٹ بینک میں 15 کروڑ ڈالر زر ضمانت جمع کرا سکتا ہے تاکہ کارکے رینٹل پاور پلانٹ کیس کے فیصلے پر عملدرآمد میں توسیع حاصل کیا جا سکے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اپنی تجویز عالمی ادارہ کو ارسال کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ضمانتی رقم غیر ملکی یا مقامی کمرشل بینک کے بجائے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اکائونٹ میں جمع کرائی جا سکتی ہے،عالمی عدالت نے ضمانتی رقم جمع کرانے کی ڈیڈ لائن 30جون مقرر کر رکھی ہے۔
عالمی عدالت میں مذکورہ کیس کی سماعت گزشتہ سال 23 مارچ کو شروع ہوئی تھی،22 اگست کو عدالت نے کارکے کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے حکومت پاکستان کو 76کروڑ ڈالر بمع سود کے ادا کرنے کا حکم دیا،اس فیصلہ کے بعد کارکے نے امریکا، برطانیہ اور جرمن حکومتوں سے اس پر عملدرآمد کیلئے رابطے کیے۔
زر ضمانت کے طور پر پاکستان کے بیرون ملک اثاثوں کے ضبط ہونے کے خدشات بھی پیدا ہونے لگے جو پاکستان کیلیے مزید مالی مشکلات کا باعث بن سکتے تھے،اس سارے معاملہ سے آگاہی رکھنے والے سینئر سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ پاکستان نے عالمی عدالت کے فیصلہ کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کی تھی،جس پر عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ جرمانہ ادائیگی میں توسیع کیلیے پاکستان کو 150 ڈالر کا ضمانتی اکاؤنٹ کھلوانا ہو گا۔
پاکستان نے عالمی عدالت کو تجویز کیا ہے کہ وہ اسٹیٹ بینک میں 15 کروڑ ڈالر زر ضمانت جمع کرا سکتا ہے تاکہ کارکے رینٹل پاور پلانٹ کیس کے فیصلے پر عملدرآمد میں توسیع حاصل کیا جا سکے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اپنی تجویز عالمی ادارہ کو ارسال کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ضمانتی رقم غیر ملکی یا مقامی کمرشل بینک کے بجائے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اکائونٹ میں جمع کرائی جا سکتی ہے،عالمی عدالت نے ضمانتی رقم جمع کرانے کی ڈیڈ لائن 30جون مقرر کر رکھی ہے۔
عالمی عدالت میں مذکورہ کیس کی سماعت گزشتہ سال 23 مارچ کو شروع ہوئی تھی،22 اگست کو عدالت نے کارکے کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے حکومت پاکستان کو 76کروڑ ڈالر بمع سود کے ادا کرنے کا حکم دیا،اس فیصلہ کے بعد کارکے نے امریکا، برطانیہ اور جرمن حکومتوں سے اس پر عملدرآمد کیلئے رابطے کیے۔
زر ضمانت کے طور پر پاکستان کے بیرون ملک اثاثوں کے ضبط ہونے کے خدشات بھی پیدا ہونے لگے جو پاکستان کیلیے مزید مالی مشکلات کا باعث بن سکتے تھے،اس سارے معاملہ سے آگاہی رکھنے والے سینئر سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ پاکستان نے عالمی عدالت کے فیصلہ کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کی تھی،جس پر عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ جرمانہ ادائیگی میں توسیع کیلیے پاکستان کو 150 ڈالر کا ضمانتی اکاؤنٹ کھلوانا ہو گا۔