نندی پور تھرمل پاور اسٹیشن کی کم پیداوار سے نو ارب بارہ کروڑ کا نقصان

کے الیکٹرک قانون اور قواعد و ضوابط پر عملدر آمد نہیں کرتی، سیکرٹری پاور

کے الیکٹرک قانون اور قواعد و ضوابط پر عملدر آمد نہیں کرتی، سیکرٹری پاور فوٹو:فائل

پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں نندی پور تھرمل پاور اسٹیشن کی کم پیداوار سے نو ارب بارہ کروڑ کے نقصان کا انکشاف ہوا ہے۔

اسلام آباد میں نوید قمرکی زیرصدارت پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا تو آڈٹ حکام نے نندی پور تھرمل پاور اسٹیشن میں کم بجلی کی پیداوار پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نندی پور پاور پلانٹ نے 2015 سے 2016 کے دوران 91 کروڑ 21 لاکھ یونٹس کم پیداوار کی، جس سے نو ارب بارہ کروڑ پندرہ لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

توانائی ڈویژن کے حکام نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ آڈٹ پیرا جس وقت کا ہے اس وقت پلانٹ میں پیداواری یونٹ پورے نہیں تھے، اب نندی پاور پلانٹ مکمل طور پر ایل این جی پر چلایا جا رہا ہے اور پانچ سو میگا واٹ سے زیادہ پیداوار دے رہا ہے۔ ذیلی کمیٹی نے اس وضاحت کو قبول کرتے ہوئے آڈٹ پیرا نمٹا دیا۔


اجلاس میں سیکرٹری پاور نے بتایا کہ کے الیکٹرک قانون اور قواعد و ضوابط پر عملدر آمد نہیں کرتی، اس نے 2015 سے سندھ ہائیکورٹ سے حکم امتناع لے رکھا ہے، جس پر وہ گیس اور تیل حاصل کر رہے ہیں۔

ایاز صادق نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ کے الیکٹرک والے سب سے بڑے بدمعاش ہیں، کیا کے الیکٹرک کیساتھ معاہدے میں ثالثی کی کوئی شق موجود ہے؟۔ سیکرٹری پاور نے کہا کہ کے الیکٹرک کیساتھ معاہدے میں ثالثی کی کوئی شق موجود نہیں۔

ایاز صادق نے پوچھا کہ کے الیکٹرک کی نجکاری کا معاہدہ کس وزیر کے دور میں ہوا؟۔ سیکرٹری پاور نے جواب دیا کہ میرا خیال ہے نوید قمراس وقت وزیر تھے۔ نوید قمر نے کہا کہ میرے دور میں یہ معاہدہ نہیں ہوا۔ نوید قمر کے جواب پر اجلاس کے شرکا نے قہقہے لگائے۔

ایاز صادق نے کہا کہ یہ معاہدہ موجودہ مشیرخزانہ اور اس وقت کے وزیرنجکاری حفیظ شیخ نے کیا تھا، معاملہ ان کو بھیج دینا چاہیے تاکہ وہ دیکھ سکیں کہ انھوں نے حکومت کے مفاد پر سمجھوتہ کیا۔
Load Next Story