سندھ اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن ارکان میں ہاتھاپائی

اسپیکر نے اپوزیشن کو ایڈز کے مسئلے پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا


ویب ڈیسک May 17, 2019
اسپیکر نے اپوزیشن کو ایڈز کے مسئلے پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا فوٹو:فائل

KARACHI: سندھ اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے ایڈز کے مسئلے پر بات کرنے کی اجازت نہ دینے پر شور شرابہ کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا۔

اسپیکر آغاز سراج درانی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان ہنگامہ آرائی ہوئی۔ تحریک انصاف کے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ میں ایڈز اہم مسئلہ ہے جس پر ہمیں بات کرنے دی جائے لیکن اسپیکر آغا سراج درانی نے انہیں روک دیا اور کہا کہ اسمبلی کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد آپ قرارداد لے آئیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کے حلقہ انتخاب میں ایڈز کا مرض شدت اختیار کرگیا

حلیم عادل شیخ نے اعتراض کیا کہ آپ ہروقت ہمیں روک دیتے ہیں۔ اس پر اسپیکر نے حلیم عادل کو جھڑکتے ہوئے کہا کہ آپ آرام سے بات کریں۔ ایڈز کے مسئلے پر بات کرنے کی اجازت نہ دینے پر اپوزیشن نے شدید نعرے بازی کی اور اسمبلی میں پلے کارڈز اٹھالیئے جبکہ ایوان ایڈز کا جواب دو ایڈز کا جواب دو کے نعروں سے گونج اٹھا۔

اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیرا کرکے روسٹرم پر چڑھنے کی کوشش کی، لیکن حکومتی ارکان نے انہیں روک دیا جس پر حلیم عادل اور پیپلزپارٹی کے ممتاز جکھرانی کےدرمیان ہاتھاپائی ہوئی۔ پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کےدیگر ارکان کی بھی ایک دوسرے سے بد کلامی اور تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کے الزام میں ڈاکٹر گرفتار، ایڈز کی تصدیق

واضح رہے کہ لاڑکانہ کے علاقے رتوڈیرو میں پراسرار طور پر ایڈز پھیل گیا ہے اور اب تک 534 افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے 70 فیصد بچے ہیں جن کی عمریں 2 سے 5 سال کے درمیان ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں