اسلام آباد واقعے کے مرکزی ملزم سکندر کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے آئی جی اسلام آباد

سکندر کو زیر کرنے میں تاخیر کی ایک وجہ موقع پر میڈیا کی موجودگی تھی، آئی جی اسلام آباد سکندر حیات


ویب ڈیسک August 26, 2013
بظاہر اس واقعے کے پیچھے کسی تنظیم کا ہاتھ نظر نہیں آتا لیکن اس بارے میں ابھی کچھ پورے وثوق سے نہیں کہا جاسکتا، آئی جی اسلام آباد سکندر حیات فوٹو: ایکسپریس نیوز

WASHINGTON: آئی جی اسلام آباد سکندر حیات نے کہا ہے کہ جناح ایونیو واقعے کے مرکزی ملزم سکندر کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے اور وہ کالعدم تنظیم کے لیے دبئی میں فنڈز جمع کرتا تھا۔

اسلام آباد میں پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد نے واقعے میں پولیس کی ناکامی کا ملبہ میڈیا پر ڈالتے ہوئے کہا کہ میڈیا کے لئے ایسی کوریج کے دوران کوئی ضابطہ اخلاق ضرور ہونا چاہیے اور سکندر کو زیر کرنے میں تاخیر کی ایک وجہ موقع پر میڈیا کی موجودگی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سکندر 1996 میں آزاد کشمیر میں 3 ماہ عسکریت پسندی کی تربیت حاصل کرکے دبئی روانہ ہوا جہاں 1998 میں اسے دبئی پولیس نے فنڈ ریزنگ کے جرم میں گرفتار کرکے 3 ماہ کے لئے جیل میں ڈال دیا۔

آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ سکندر 2001 میں نیا پاسپورٹ بنا کر دوبارہ دبئی گیا جہاں اسے دوبارہ گرفتار کرکے دبئی حکام نے ڈی پورٹ کردیا، سکندر نام بدل کر اور داڑھی کٹوا کر کر دوبارہ یو اے ای گیا اور 2010 میں واپس آ گیا۔ انہوں نے کہا کہ سکندر لوگوں کو مختلف ممالک بھجواتا تھا اور اس دوران اس نے نشہ کرنا بھی شروع کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سکندر پارلیمنٹ ہاؤس میں لوگوں کو یرغمال بنانا چاہتا تھا، بظاہر اس واقعے کے پیچھے کسی تنظیم کا ہاتھ نظر نہیں آتا لیکن اس بارے میں ابھی پورے وثوق سے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں