وزیراعظم صحت سہولت پروگرام میں توسیع نہ ہونے پرایک لاکھ گھرانے متاثر

صحت سہولت کارڈ ہولڈرز کو پینل پر موجود اسپتالوں کا مزید علاج فراہم کرنے سے انکار

بلوچستان حکومت انشورنس کمپنی کی 14 کروڑروپے سے زائد کی مقروض ہے فوٹو: فائل

بلوچستان میں وزیراعظم صحت سہولت پروگرام کی مدت میں توسیع نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے صوبے کے ایک لاکھ سے زائد گھرانوں کے متاثر ہورہے ہیں۔

کوئٹہ میں صحت سہولت منصوبے کی مدت 5 مئی جب کہ لورالائی میں رواں سال ستمبر2019 اوردیگر 3 اضلاع میں پروگرام کی مدت آئندہ برس 2020 کے مارچ تک ختم ہوجائے گی جس سے بلوچستان کے لاکھوں افراد حکومت کی طرف سے دی گئی سہولت سے محروم ہوجائیں گے۔

بلوچستان کے صحت سہولت منصوبے کا پروگرام پانچ اضلاع کوئٹہ، لورالائی، کیچ، لسبیلہ اور گوادار میں شروع کیا گیا ہے تاہم کوئٹہ میں 5 مئی 2016 کو شروع ہونے والے اس پروگرام کی مدت 5 مئی 2019 کو ختم ہوگئی ہے۔ لورالائی میں یہ منصوبہ ستمبر 2019 کیچ ، لسبیلہ اور گوادر میں آئندہ برس 2020 کے مارچ تک اس کی مدت پوری ہوجائے گی ۔

منصوبے کے تحت انشورنس کمپنی کو فی کارڈ ہولڈر سالانہ 1998 روپے ادا کئے جارہے ہیں ۔وفاق 16 فیصد کے حساب سے 319 روپے بلوچستان حکومت جب کہ 84 فیصد کے حساب سے 1679 روپے ادا کررہی ہے۔ پروگرام کے تحت ایک کارڈ ہولڈر کے خاندان کے تمام افراد کو 50 ہزار سے 7 لاکھ 20ہزار روپے تک مفت علاج کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔


ذرائع کے مطابق بلوچستان حکومت انشورنس کمپنی کی 14 کروڑ روپے سے زائد کی مقروض ہے اور پروگرام کو وسعت دینے کی صورت میں حکومت بلوچستان کو انشورنس کمپنی کو سالانہ ایک ارب روپے سے زائد رقم کی اداکرنا ہوگی ۔ وفاقی حکومت نے وزیراعظم صحت پروگرام کو مستقبل میں بلوچستان کے تمام اضلاع میں وسعت دینے پر راضی مندی ظاہر کی ہے تاہم صوبائی حکومت اب تک منصوبے کو وسعت دینے کے حوالے سے کوئی لائحہ عمل طے نہیں کرسکی ہے۔

کوئٹہ میں کارڈ ہولڈرزکی تعداد 45 ہزار، لورالائی میں 31 ہزار، کیچ میں 17 ہزارلسبیلہ میں 10 ہزاراورگوادر میں 6 ہزار سے زائد ہے۔ کارڈ ہولڈرزکیلئے کوئٹہ کے 5 نجی اسپتال اورکیچ کا ایک نجی اسپتال پینل میں شامل ہیں۔ جبکہ لورالائی کے کارڈ ہولڈرز علاج کیلئے کوئٹہ آتے ہیں لسبیلہ اور گوادر کے کارڈ ہولڈرز کراچی کے اسپتالوں سے استفادہ حاصل کررہے ہیں۔

صحت سہولت پروگرام صوبہ پنجاب ، خیبر پختونخواہ اور سندھ کے ضلع تھر پارکر میں دوبارہ شروع کیا جا چکا ہے ۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ صحت سہولت پروگرام کو بلوچستان میں دیگر صوبوں کی طرز پر وسعت دے کر پسماندہ صوبے کے عوام کو علاج و معالجے کی بہتر سہولیات فراہم کی جائیں۔

 
Load Next Story