پاکستان میں 3 لاکھ 80 ہزار ڈاکٹر اور 14لاکھ نرسز کا شارٹ فال

انٹرنیشنل اسٹینڈرڈز کے مطابق 1000 افراد کیلیے 2 ڈاکٹر، ایک ڈینٹسٹ اور 8 نرسزکا ہونا ضروری ہے۔

انٹرنیشنل اسٹینڈرڈز کے مطابق 1000 افراد کیلیے 2 ڈاکٹر، ایک ڈینٹسٹ اور 8 نرسزکا ہونا ضروری ہے۔ فوٹو: فائل

پاکستان کو بین الاقوامی اسٹینڈرڈزکے مطابق آبادی کے تناسب سے مجموعی طور پر 2 لاکھ سے زائد ڈاکٹرز،ایک لاکھ80 ہزار سے زائد ڈینٹسٹ اور14 لاکھ سے زائد نرسزکی کمی کا سامنا ہے۔

انٹرنیشنل اسٹینڈرڈز کے مطابق کسی بھی ملک میں 1000 افراد کیلیے2 ڈاکٹرز، ایک ڈینٹسٹ اور 8 نرسزکا ہونا ضروری ہے تاہم موجودہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں اس وقت فی ایک ہزار کی آبادی کیلیے بمشکل ایک فزیشن دستیاب ہے جبکہ اس کے برعکس 2 ہزار آبادی کیلیے بمشکل ایک نرس و مڈوائف دستیاب ہے۔

عالمی اسٹینڈرڈز کے مطابق پاکستان کی21 کروڑ آبادی کیلیے مجموعی طور پر 4 لاکھ سے زائد ڈاکٹر،2لاکھ سے زائد ڈینٹسٹ اور 16 لاکھ نرسزکا ہونا ضروری ہے تاہم اس وقت پاکستان میں رجسٹرڈ ڈاکٹرز کی تعداد2 لاکھ22221 ہے، رجسٹرڈ ڈینٹسٹ کی تعداد23 ہزار295 جبکہ نرسز اور مڈوائف کی مجموعی تعداد محضایک لاکھ4 ہزار46 ہے۔

ذرائع کے کہنا ہے کہ پاکستان میں رجسٹرڈ ڈاکٹر(فزیشن) و ڈینٹسٹ کی مجموعی تعداد میں سے بھی ہزاروں ڈاکٹرز بہتر ذریعہ معاش کے تلاش میں بیرون ملک جاچکے ہیں۔


سرکاری دستاویز کے مطابق اسلام آباد اور پنجاب میں رجسٹرڈ ڈاکٹرز کی تعداد 78 ہزار212 جبکہ ڈینٹسٹ کی تعداد 8 ہزار665 ہے۔ سندھ میں رجسٹرڈ ڈاکٹرز کی تعداد 64 ہزار320 جبکہ ڈینٹسٹ کی تعداد7 ہزار670 ہے۔ خیبر پختونخوا میں میں رجسٹرڈ ڈاکٹرزکی تعداد22 ہزار925 جبکہ ڈینٹسٹ کی تعداد3 ہزار195ہے۔ بلوچستان میں رجسٹرڈ میڈیکل پریکٹشنرز کی تعداد5 ہزار 136جبکہ ڈینٹسٹ کی تعداد 595ہے۔ آزاد کشمیر میں رجسٹرڈ میڈیکل ڈاکٹرز کی تعداد4 ہزار 15جبکہ ڈینٹسٹ کی تعداد 401ہے۔ اس وقت ملک بھر میں غیرملکی رجسٹرڈ میڈیکل ڈاکٹرز کی تعداد 34ہزار55 جبکہ ڈینٹسٹ کی تعداد529 ہے۔

دستاویز کے مطابق اس وقت اسلام آباد اور پنجاب میں مجموعی طور پر 22ہزار163 میڈیکل سرجن اور923 ڈینٹل سرجن موجود ہیں۔ سندھ میں 12 ہزار 577 میڈیکل سرجن اور563 ڈینٹل سرجن رجسٹرڈ ہیں۔ خیبر پختونخوا میں 6 ہزار 150میڈیکل سرجن اور445ڈینٹل سرجن رجسٹرڈ ہیں۔ بلوچستان میں1453 میڈیکل سرجن اور58ڈینٹل سرجن رجسٹرڈ ہیں۔ آزاد کشمیر میں1057 میڈیکل سرجن اور 46 ڈینٹل سرجن رجسٹرڈ ہیں جبکہ ملک بھر میں 288غیرملکی میڈیکل سرجن اور5 ڈینٹل سرجن بھی رجسٹرڈ ہیں۔

ہیومن ریسورس برائے ہیلتھ ویژن 2018-30کے اہداف کے مطابق وفاق اور صوبائی حکومتوں نے2018-30 تک ملک میں رجسٹرڈ فزیشنزکی مجموعی تعداد3لاکھ 14 ہزار 170تک بڑھانے کاہدف مقررکیا ہے جس میں پنجاب اوراسلام آباد میں فزیشن کی تعداد کم سے کم سے ایک لاکھ59ہزار866 تک بڑھانے کا ہدف دیا ہے اسی طرح سندھ میں 70 ہزار310، خیبر پختونخوا اور فاٹا میں 54 ہزار958، بلوچستان میں 20 ہزار470 اور آزاد کشمیرو گلگت بلتستان میں8 ہزار566 تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

ہیومن ریسورس برائے ہیلتھ ویژن 2018-30 کے اہداف کے مطابق وفاق اور صوبائی حکومتوں نے 2018-30 تک ملک میں نرسز اور مڈوائف کی کم سے کم تعداد 9 لاکھ42ہزار511 تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے جس میں سے پنجاب، اسلام آباد، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں نرسز اور مڈوائف کی کم سے کم تعداد5 لاکھ 5298 مقرر کرنے کا ہدف دیا ہے اسی طرح سندھ میں 2 لاکھ 10 ہزار930، خیبر پختونخوا اور فاٹا میں ایک لاکھ 64 ہزار 873 اور بلوچستان میں61 ہزار 410تک بڑھانے کا ہدف دے دیا ہے۔

 
Load Next Story