ٹڈاپ اسکینڈل کا اہم ملزم وطن پہنچ گیاامیگریشن پکڑ نہ سکی

نام امیگریشن کی اسٹاپ لسٹ میں شامل ہونے کے باوجود عام مسافروں کی طرح جانے دیا


Adil Jawad August 27, 2013
نام امیگریشن کی اسٹاپ لسٹ میں شامل ہونے کے باوجود عام مسافروں کی طرح جانے دیا. فوٹو: فائل

NEW DEHLI: ایف آئی اے امیگریشن نے پیشگی اطلاع کے باوجود ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ٹڈاپ) میں اربوں روپے کے مالی اسکینڈل کے ایک اہم ملزم بیرون ملک سے وطن واپسی پر گرفتار نہیں کیا، ڈائریکٹر ایف آئی اے نے ملزم کو گرفتار نہ کیے جانے پر امیگریشن حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔

ایف آئی اے کرائم سرکل کراچی سیاست دانوں، ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے اعلی افسران اورکاغذی ایکسپورٹ کمپنیوں کے مالکان کی ملی بھگت سے ملکی خزانے کے اربوں ہڑپ کرجانے کے اسکینڈل کی تحقیقات کررہا ہے اس سلسلے میں ٹریڈ سبسڈی اور آفس ابروڈ (بیرون ملک دفتر) کی اسکیموں کے تحت کاغذی ایکسپورٹ کمپنیوں کوکئی ارب روپے دیے جانے کے الزامات کے تحت 5 سے زائد مقدمات درج کیے جاچکے ہیں اورایف آئی اے حکام ان الزامات کے تحت ٹڈاپ کے سابق ڈائریکٹرجنرل جاوید انور، پروجیکٹ منیجر مرچومل اورکاغذی کمپنیوں کے مالکان کو گرفتار بھی کرچکی ہے جبکہ ان مقدمات میں ٹڈاپ اور وزارت صنعت و تجارت کے متعدد اعلی افسران اور کاغذی ایکسپورٹ کمپنیوں کے مالکان تاحال مفرور ہیں،ایف آئی اے حکام مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلیے مسلسل چھاپے ماررہے ہیں اور ملزمان کی بیرون ملک فرارہونے کے خدشے کے تحت تمام ملزمان کے نام امیگریشن کی اسٹاپ لسٹ میں شامل کرادیے گئے ہیں۔



اس فہرست میں شامل افراد کو نہ صرف بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ہوتی بلکہ اگر وہ پہلے سے بیرون ملک موجود ہوتے ہیں توانھیں وطن واپسی پر ایف آئی اے امیگریشن حراست میں لینے کے بعد متعلقہ تفتیشی افسران کے حوالے کرنے کی پابند ہوتی ہے، ان مقدمات میں مطلوب اہم ملزم جاوید رضا 23 اگست کو بیرون ملک سے وطن پہنچے توایف آئی اے امیگریشن نے پیشگی اطلاع ہونے کے باوجودانھیں گرفتارنہیں کیا اورانھیں معمول کے مسافروں کی طرح ان کے پاسپورٹ پرملک میں آمد کی مہر ثبت کرکے جانے کی اجازت دیدی گئی، جب معاملے کی اطلاع ٹڈاپ میں مالی اسکینڈل کی تفتیش کرنے والے افسران کے علم میں آئی تو انھوں نے ایف آئی اے کے اعلی افسران کو مطلع کیا جس کے بعد ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ زون نجف قلی مرزا نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر امیگریشن سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ جاوید رضا نے کاغذی ایکسپورٹ کمپنی النافع امپیکٹ کا پروپرائیٹر ہے اور اس نے آفس ابروڈ اسکیم کے تحت 2 کروڑ روپے سے زائد وصول کیے تاہم اس کی کمپنی کا پاکستان سے باہرآفس کا وجود ہی نہیں تھا، ماضی میں بھی ایف آئی اے امیگریشن پر مفرور ملزمان کوبیرون ملک فرار کرانے کے الزامات لگائے جاتے رہے ہیں اس سلسلے میں مشہور زمانہ شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کو بیرون ملک فرارکرانے کے الزام میں ایف آئی اے امیگریشن کے افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی بھی کی جاچکی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔