کرزئی کا دورہ دوطرفہ تعلقات کے فروغ کیلیے اہم ثابت ہوگا

پاکستان کی خارجہ پالیسی کے افغانستان سے مثبت نتائج آناشرو ع ہو گئے،تلخیاں دورہونگی


Numainda Express August 27, 2013
تجارت، مواصلات اورتعلیم کے شعبوں میں تعلقات کووسعت دینے پرپیش رفت ہو گی فوٹو: ای پی اے/فائل

پاکستان کی موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی نے خطے میں امن قائم کرنے کیلیے جوپالیسی اپنارکھی ہے اس کے ایک جانب (افغانستان)سے مثبت نتائج آناشروع ہوگئے جوگزشتہ کئی ماہ سے الزامات کی زدسے نکل کربراہ راست اعلیٰ سطح کے مذاکرات کی شکل میں تبدیل ہوگئے ہیں۔

افغانستان کے صدر حامدکرزئی ایک اعلیٰ سطح کے وفدکے ہمراہ پاکستان کے دورے پرپہنچے ہیں، اس مذاکراتی عمل میں دونوںممالک کے مابین پائی جانی والی تلخیوں، حل طلب مسائل، افغانستان میںقیام امن کے ساتھ ساتھ (بشمول دوحہ مذاکرات میں تعطل) تجارت، سماجی وثقافتی، مواصلاتی اورتعلیمی میدان میں تعلقات کووسعت دینے کیلیے بنددروازوں کودوبارہ کھولنے پرپیش رفت ہو گی،طالبان افغانستان کاایک اہم جزوہیں جس کو مذاکراتی عمل سے باہررکھ کرامن کی ضمانت نہیں دی جاسکتی،دونوںممالک کے مابین تجارت کاحجم 2.44 ارب ڈالرہے جوپاکستان کے حق میں زیادہ ہے۔



افغانستان پاکستانی مصنوعات کی تیسری بڑی مارکیٹ ہے، پاکستان سے چاول،پٹرولیم مصنوعات،جانوروویجیٹیبل فیٹس،آئل،ڈیری مصنوعات،تعمیراتی سامان،پھل وسبزیاں،لکڑی کی مصنوعات ، کیمیکلز، ادویات اورالیکٹرک مشینیں برآمد کی جاتی ہیں، پاکستان افغانستان سے ان کے بدلے سبزیاں و پھل،خام روئی،کارپٹ ، ہائیڈواسکنز منگواتاہے،اس باہمی تجارت کو2015 تک5 ارب ڈالر تک بڑھانے کیلیے معاہدے اوراقدامات کیے جائیں گے،پاکستان افغانستان کے مابین سڑک اورریل کے ذریعے گوادرپورٹ تک رسائی کے عمل کوتیزکرنے کاخواہاں ہے جس کیلیے معاہدہ ہوا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں