صحافیوں کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج صحافی تنظیموں کا اظہار مذمت

مقدمے میں ڈائریکٹر نیوز اویس توحید، رپورٹر شاہد رند اور صابر شاکر کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔


مقدمے میں ڈائریکٹر نیوز اویس توحید، رپورٹر شاہد رند اور صابر شاکر کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: اے آر وائی ٹی وی چینل کے چیف ایگزیکٹو سلیمان اقبال اور 3صحافیوں کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔ مقدمے میں ڈائریکٹر نیوز اویس توحید، رپورٹر شاہد رند اور صابر شاکر کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

یہ مقدمہ قائد اعظم ریذیڈنسی سے متعلق پروگرام '' آف دی ریکارڈ '' میں وڈیو نشر کرنے پر درج کیا گیا اور موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پروگرام میں نشر کیے گئے کلپس سے عوام میں خوف و ہراس پیدا ہوا اور ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ دریں اثنا صحافی تنظیموں نے اے آر وائی ٹی وی کیخلاف مقدمے کے اندارج کی شدید مذمت کی ہے، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ( پی ایف یو جے) نے معاملے پر مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس آج طلب کر لیا ہے اورپی ایف یو جے کے صدر پرویز شوکت اور سیکریٹری جنرل امین یوسف نے ایف آئی آرکے اندراج کی سخت الفاظ میںمذمت کرتے ہوئے اسے آزادی اظہاراور آزادی صحافت کے خلاف قراردیا۔ انھوںنے کہاکہ اس ایف آئی آرنے ضیاالحق کے آمرانہ دورکی یادتازہ کردی ہے۔

اس معاملے پرنہ صرف پورے ملک میںبلکہ عالمی سطح پربھی انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کے پلیٹ فارم سے بھی احتجاج کیاجائے گا۔ صدرپی ایف یوجے اورسیکریٹری جنرل نے لاہورمیں تحریک انصاف کے کارکنوںک ی جانب سے صحافیوںپر تشددکی بھی شدیدمذمت کرتے ہوئے عمران خان سے مطالبہ کیاکہ وہ اپنے کارکنوںکوکنٹرول کریں اور اس واقعے پرنہ صرف معافی مانگیں بلکہ تحریک انصاف کے جوکارکن اس واقع میںملوث ہیں ان کو ازخود پولیس کے حوالے کریں۔ بصورت دیگر پی ایف یوجے اپنے لائحہ عمل کے اعلان میں آزاد ہوگی۔ ادھربلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے اے آروائی کے خلاف انسداد دہشت گردی کامقدمہ درج کرنے کو آزادی صحافت پرقدغن اورآزادی اظہاررائے کا گلاگھونٹنے کی سازشوں کاتسلسل قرار دیتے ہوئے آج بلوچستان صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرے کااعلان کردیا ہے۔ بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کاہنگامی اجلاس بی یو جے کے صدرعرفان سعید کی صدارت میں کوئٹہ پریس کلب میں ہوا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں