وزیر اعلیٰ سندھ سمیت صوبے کی 95 سیاسی ومذہبی شخصیات پر حملوں کا خدشہ

کالعدم تنظیم کے انتہا پسند ایم کیو ایم کے فاروق ستار، فیصل سبزواری اور نبیل گبول کو ملک کے کسی۔۔۔، کرائسس مینجمنٹ سیل


INP/shah Wali Ullah August 27, 2013
اویس مظفر، قائم علی شاہ، خورشید شاہ، شرجیل میمن، فریال تالپور، خالد مقبول، ارباب رحیم، عباس کمیلی، اورنگزیب فاروقی، معراج الہدیٰ و دیگر بھی شامل۔ فوٹو : فائل

کالعدم تنظیم کے انتہاپسندوں نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنماؤں پر حملے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔

اس بات کا انکشاف وفاقی وزارت داخلہ کے کرائسس مینجمنٹ سیل کے ڈائریکٹر آپریشن فریداحمد خان کی طرف سے حکومت سندھ کو بھیجے جانے والے ایک مراسلے میں کیا گیا۔ مراسلے میں بتایا گیا ہے وفاقی حکومت کو انٹیلی جنس اداروں سے اطلاعات ملی ہیں کہ کالعدم تنظیم کے انتہا پسندوں نے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں ڈپٹی کنوینر اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار، رکن قومی اسمبلی نبیل گبول، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فیصل سبزواری، پر حملے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ مراسلے میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ انتہا پسند اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے ان رہنماؤں پر ملک کے کسی بھی حصے میں حملہ کرسکتے ہیں۔ مراسلے میں حکومت سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان رہنماؤں کی فول پروف سیکیورٹی انتظامات کرنے کا فوری حکم دیا گیا ہے۔

دریں اثنا آئی این پی کے مطابق سندھ حکومت نے بعض کالعدم تنظیموں کی طرف سے دی جانیوالی حالیہ دھمکیوں اورصوبے میں دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ، قائد حز ب اختلاف خورشید شاہ، وزیراطلاعات شر جیل میمن،فریال تالپور،طارق محبوب، سابق وزیراعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم سمیت سندھ کی 95 شخصیات ،ارکان قومی و صو بائی اسمبلی، پولیس افسران،مذہبی وسیا سی اورسماجی رہنماؤں کی سیکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کو کالعدم تنظیموں اور قبائل و دیگر سطح پر دھمکیاں ملتی ر ہی ہیں۔ ان شخصیات، پولیس افسران اور مذہبی رہنماؤں کا تعلق کراچی ، حیدرآباد ، سکھر، میرپورخاص اور لاڑکانہ ڈویژنوں سے ہے ان کے نا موں کی فہرست ملک کی مختلف حساس ایجنسیوں نے تیار کی ہے فہرست ان افراد کے متعلقہ اضلاع کی پو لیس کوبھیج دی گئی ہے تاکہ ان شخصیات، پولیس افسران اوردیگر افراد کی سیکیورٹی بڑھائی جاسکے۔



فہرست میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ ، صدر زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور ،سندھ کے وزیر اطلا عات شرجیل انعام میمن ،منظور وسان ،نواب وسان ، نفیسہ شاہ ، اویس مظفر،سید جمیل،نعمت اللہ خان ، ڈاکٹرمعراج الہدیٰ ،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر، علامہ حیدرعلی جوادی ، مولانا سعید جدون، مظہرعباس رضوی، سیدمحرم علی شاہ، مولانا امداد نعیمی، محمد عثمان ،مولانا عبدالغور شبیری، عبدالصمد حیدری ، خالد خان لوند ،سید پریل شاہ بخاری، سید سرکار حسین شاہ ، قاری عطا اللہ رحمانی، مولانا علی بخش بھنبھرو، سابق وزیراعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم ، میر منور علی خان تالپر ، مولانا احمد میاں حامدی ، مفتی محمد رحیم سکندری، لعل چند مالہی، ایم این اے،علی شیر جکھرانی، ایم کیوایم کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی، ایم این اے سید وسیم حسین، ایم این اے ڈا کٹرابراہیم جتوئی، ناصرخلجی، دلاورقریشی، عابد حسین قائمخانی، حاجی عبد الرؤف کھوسو ، ڈا کٹرسہراب سرکی، سندھ ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس سیدمقبول باقر، اے ٹی سی کے جج سید حسین زیدی، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کراچی ندیم حیدر، پولیس افسران میں چو ہدری محمد اسلم،راجا عمرخطاب، فا روق اعوان ، فیاض خان ، راؤ انور، مظہرمشوانی ، ایس ایس پی سکھرعرفان بلوچ، ایس ایس پی خیرپور عثمان باجوہ ، ملک الطاف ، اے ایس پی سٹی سکھر مسعود بنگش ، سرورکمانڈو، قاسم غوری ،نا صرمحمود، ڈی آئی جی جیل خانہ جا ت سکھراشرف علی نظا ما نی، پیرشبیر جان سر ہندی ، سکھرسینٹرل جیل ون کے سپریٹنڈنٹ شاہد حسین چھجڑو ، سینٹرل جیل ٹو سکھر کے سپرنٹنڈنٹ قمر رضا زیدی، اسسٹنٹ کمشنر کراچی سید شجاعت حسین جبکہ مذہبی رہنماؤں میںجے یو پی اور سنی اتحاد کے سیکریٹری جنرل طارق محبوب ، سید غلام حسین شاہ بخاری العمروف قمبر والے، علامہ سید عباس کمیلی ، مولانا اورنگز یب فا رو قی ، علا مہ نذیر عباس نقوی ، حسین جعفرنقوی، علامہ شہنشاہ حسین نقوی ، مرزا یوسف حسین ، علامہ عون جعفری ، علامہ باقرحسین زیدی، مولانا آزاد زکریا کے علاوہ کر اچی سے تعلق رکھنے وا لے اے این پی کے رہنماؤں کے علاوہ یونس بھناری ، ریاض حسین نیازمحمد ودیگرشامل ہیں ۔ ان افراد کو وقتاً فوقتاً کالعدم تنظیموں، قبائل اور سیاسی طور پر دہمکیاں ملتی رہی ہیں اس فہرست میں کچھ ایسے بھی نام شامل ہیں جن پر پہلے حملے ہوچکے ہیں جن میں جسٹس مقبول با قر، ڈاکٹر ابراہیم جتوئی، راجہ عمرخطاب، چو ہدری اسلم، دلاور قریشی سمیت متعدد افراد شامل ہیں جبکہ ایک پولیس افسر قاسم غوری جاں بحق ہوگیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں