طالبہ کو درخت سے الٹا لٹکاکر تشدد کرنے پر ٹیچر گرفتار
خاتون ٹیچر رفقہ نے سبق یاد نہ کرنے پر تیسری جماعت کی طالبہ نورین کو رسی سے باندھ کر درخت سے الٹا لٹکادیا
ملی والا میں خاتون ٹیچر جلاد بن گئی اور طالبہ کو درخت سے الٹا لٹکا کر تشدد کا نشانہ بنایا۔
شیخوپورہ کے نواحی گاؤں ملی والا کے اسکول میں خاتون ٹیچر رفقہ نے سبق یاد نہ کرنے پر تیسری جماعت کی کم سن طالبہ نورین کو رسی سے باندھ کر درخت سے الٹا لٹکا کر تشدد کا نشانہ بنایا۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس پر شہریوں نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
آر پی او اور ڈی پی او نے واقعے کا نوٹس لیا جس پر ڈپٹی ضلعی افسر نے واقعے کی مکمل تحقیقات کیں جس کے بعد پولیس کی مدعیت میں ٹیچر کے خلاف تھانہ شرقپور میں مقدمہ درج کرکے ملزمہ کو گرفتار کرلیا۔ ڈی پی او نے بتایا کہ مقدمہ کے اندراج کا مقصد طالب علموں کے ذہنوں سے خوف نکالنا ہے۔
دوسری جانب سی ای او ایجوکیشن افتخار خان نے ٹیچر کے خلاف کارروائی سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ اسکول پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن (پی ای ایف) کے زیر انتظام ہے جو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے دائر اختیار میں نہیں آتا، اس لیے خاتون ٹیچر کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتے۔
شیخوپورہ کے نواحی گاؤں ملی والا کے اسکول میں خاتون ٹیچر رفقہ نے سبق یاد نہ کرنے پر تیسری جماعت کی کم سن طالبہ نورین کو رسی سے باندھ کر درخت سے الٹا لٹکا کر تشدد کا نشانہ بنایا۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس پر شہریوں نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
آر پی او اور ڈی پی او نے واقعے کا نوٹس لیا جس پر ڈپٹی ضلعی افسر نے واقعے کی مکمل تحقیقات کیں جس کے بعد پولیس کی مدعیت میں ٹیچر کے خلاف تھانہ شرقپور میں مقدمہ درج کرکے ملزمہ کو گرفتار کرلیا۔ ڈی پی او نے بتایا کہ مقدمہ کے اندراج کا مقصد طالب علموں کے ذہنوں سے خوف نکالنا ہے۔
دوسری جانب سی ای او ایجوکیشن افتخار خان نے ٹیچر کے خلاف کارروائی سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ اسکول پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن (پی ای ایف) کے زیر انتظام ہے جو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے دائر اختیار میں نہیں آتا، اس لیے خاتون ٹیچر کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتے۔