توہین عدالت کیس عمران خان نے تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا
خط کے متن کے مطابق عمران خان سپریم کورٹ سے معافی نہیں مانگیں گے
KARACHI:
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے توہین عدالت کیس میں تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا، خط کے متن کے مطابق عمران خان سپریم کورٹ سے معافی نہیں مانگیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے توہین عدالت کیس میں 21 صفحات پر مشتمل تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا، خط کے متن کے مطابق عمران خان سپریم کورٹ سے معافی نہیں مانگیں گے، عمران خان نے جواب میں اپنے مؤقف کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات میں ڈی آر اوز، آر اوز اور الیکشن کمیشن انتظامی ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے تھے عدالت نہیں، ڈی آر اوز اور آر اوز کی کارکردگی پر کی گئی تنقید توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آتی، شرمناک کے لفظ کا مطلب گالی نہیں، اس لفظ سے توہین عدالت کا پہلو سامنے نہیں آتا، عمران خان نے کہا ہے کہ میں کبھی عدالت کی توہین یا تضحیک کا سوچ بھی نہیں سکتا،لہذا توہین عدالت کا نوٹس واپس لیا جائے۔
واضح رہے کہ عمران خان کو عدالت کے لئے ''شرمناک'' کا لفظ استعمال کرنے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا گیا تھا، کیس کی پہلی سماعت 2 اگست کو ہوئی جس میں عدالت نے عمران خان کو تفصیلی جواب جمع کرانے کے لئے 28 اگست تک کی مہلت دی تھی، عدالت کا کہنا تھا کہ عدلیہ کے کردار سے متعلق عمران خان کے الفاظ قابل گرفت ہیں اور بادی النظر میں عدالت کے لئے گالی کے مترادف ہیں۔
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے توہین عدالت کیس میں تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا، خط کے متن کے مطابق عمران خان سپریم کورٹ سے معافی نہیں مانگیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے توہین عدالت کیس میں 21 صفحات پر مشتمل تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا، خط کے متن کے مطابق عمران خان سپریم کورٹ سے معافی نہیں مانگیں گے، عمران خان نے جواب میں اپنے مؤقف کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات میں ڈی آر اوز، آر اوز اور الیکشن کمیشن انتظامی ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے تھے عدالت نہیں، ڈی آر اوز اور آر اوز کی کارکردگی پر کی گئی تنقید توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آتی، شرمناک کے لفظ کا مطلب گالی نہیں، اس لفظ سے توہین عدالت کا پہلو سامنے نہیں آتا، عمران خان نے کہا ہے کہ میں کبھی عدالت کی توہین یا تضحیک کا سوچ بھی نہیں سکتا،لہذا توہین عدالت کا نوٹس واپس لیا جائے۔
واضح رہے کہ عمران خان کو عدالت کے لئے ''شرمناک'' کا لفظ استعمال کرنے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا گیا تھا، کیس کی پہلی سماعت 2 اگست کو ہوئی جس میں عدالت نے عمران خان کو تفصیلی جواب جمع کرانے کے لئے 28 اگست تک کی مہلت دی تھی، عدالت کا کہنا تھا کہ عدلیہ کے کردار سے متعلق عمران خان کے الفاظ قابل گرفت ہیں اور بادی النظر میں عدالت کے لئے گالی کے مترادف ہیں۔