چینی باشندے سے شادی کرنے والی لڑکی مسکان کا ویڈیو بیان سامنے آگیا

مسیحی لڑکی مسکان کی شادی 27 فروری 2019ء کو چینی باشندے سوبینجی سے طے ہوئی تھی


شاہ زیب خان May 21, 2019
مسیحی لڑکی مسکان کی شادی 27 فروری 2019ء کو چینی باشندے سوبینجی سے طے ہوئی تھی (فوٹو: اسکریننگ گریب)

چینی باشندے سے شادی کرنے والی مسیحی لڑکی مسکان کا ویڈیو بیان سامنے آگیا، لڑکی کا کہنا ہے کہ کسی نے اغوا نہیں کیا، میں نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے۔

مسکان نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام میں اپنے اغوا کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری والدہ فریدہ بی بی نے میڈیا کو غلط بیان دیا مجھے کسی نے اغوا نہیں کیا کیوں کہ میری والدہ ہی کی مرضی سے یہ رشتہ ہوا اور میں نے اپنی مرضی سے شادی کی۔

مسکان نے یہ بھی کہا کہ میں اس وقت اسلام آباد میں ہوں اور اپنے خاوند سوبینجی کے ساتھ خوش ہوں لیکن میں اپنی والدہ سے ملنا نہیں چاہتی۔ مسکان نے یہ بھی کہا کہ میری شادی میں والد نے بھی شرکت نہیں کی تھی اور والدہ نے جو الزامات میرے والد پر لگائے ہیں وہ سب بھی جھوٹ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور میں بھی جعلی شادیاں کرانے والے چینی گینگ کی موجودگی کا انکشاف

واضح رہے کہ مسیحی لڑکی مسکان کی شادی 27 فروری 2019ء کو چینی باشندے سوبینجی سے طے ہوئی جس کے بعد پشاور کے علاقہ تہکال کی رہائشی 19 سالہ مسکان شوہر کے ساتھ اسلام آباد منتقل ہوگئی تاہم گذشتہ روز پشاور میں مسکان کی والدہ فریدہ بی بی نے بیٹی کے غائب ہونے کا انکشاف کیا تھا۔

والدہ نے کہا تھا کہ اسلام آباد منتقلی کے بعد سے بیٹی کے ساتھ رابطہ نہیں ہوا، میں بہت پریشان ہوں کیونکہ معلوم نہیں ہے کہ میری بیٹی کس حال میں ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں