ڈرون حملوں میں ہلاک افراد اوران کی تدفین کا ریکارڈ موجود نہیں چوہدری نثارعلی
جلوس ہو یا کسی اور موقع موبائل فون سروس بند نہیں کی جائے گی،سمز بند کرنے سے دہشت گردی نہیں رک سکتی،چوہدری نثار
وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والوں اور ان کی تدفین کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔
سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کا کہنا تھا کہ اب تک ساڑھے 19 کروڑ سے زائد موبائل فون سموں کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ ملک میں اب بھی غیر تصدیق شدہ سمز فروخت ہو رہی ہیں، حتمی ڈیٹا فراہم نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اب کہیں جلوس ہو یا کسی اور موقع موبائل فون سروس بند نہیں کی جائےگی، سمز بند کرنے سے دہشت گردی نہیں رک سکتی، فون بند کرنا پولیس وقانون نافذ کرنے والے اداروں کو نیند کی گولی دینے کے مترادف ہے، ڈرون حملوں کے حوالے سے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والوں اور ان کی تدفین کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ رحمان ملک ان کے پسندیدہ آدمی ہیں، وہ اقتدار میں نہیں پھر بھی مناسب بات کرتے ہیں ،رحمان ملک کو عدالتی حکم پر سیکیورٹی دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آفتاب شیرپاؤ اور فیصل صالح حیات سے سیکیورٹی واپس لی جارہی ہے، وزارت داخلہ کی جانب سے ایوان کو تحریری جواب میں بتایا گیا کہ پچھلے سال اسلام آباد سے 75 افراد لاپتہ اور 32 بازیاب ہوئے، لاپتہ افراد کا سراغ لگانےکے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خطوط لکھے دیئے ہیں، جبکہ 2002 سے اب تک 16 ہزار 560 سے زائد دہشت گرد پکڑے گئے، سب سے زیادہ خیبرپختونخوا اور فاٹا سے 15 ہزار 348 گرفتاریاں ہوئیں۔
سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کا کہنا تھا کہ اب تک ساڑھے 19 کروڑ سے زائد موبائل فون سموں کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ ملک میں اب بھی غیر تصدیق شدہ سمز فروخت ہو رہی ہیں، حتمی ڈیٹا فراہم نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اب کہیں جلوس ہو یا کسی اور موقع موبائل فون سروس بند نہیں کی جائےگی، سمز بند کرنے سے دہشت گردی نہیں رک سکتی، فون بند کرنا پولیس وقانون نافذ کرنے والے اداروں کو نیند کی گولی دینے کے مترادف ہے، ڈرون حملوں کے حوالے سے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والوں اور ان کی تدفین کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ رحمان ملک ان کے پسندیدہ آدمی ہیں، وہ اقتدار میں نہیں پھر بھی مناسب بات کرتے ہیں ،رحمان ملک کو عدالتی حکم پر سیکیورٹی دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آفتاب شیرپاؤ اور فیصل صالح حیات سے سیکیورٹی واپس لی جارہی ہے، وزارت داخلہ کی جانب سے ایوان کو تحریری جواب میں بتایا گیا کہ پچھلے سال اسلام آباد سے 75 افراد لاپتہ اور 32 بازیاب ہوئے، لاپتہ افراد کا سراغ لگانےکے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خطوط لکھے دیئے ہیں، جبکہ 2002 سے اب تک 16 ہزار 560 سے زائد دہشت گرد پکڑے گئے، سب سے زیادہ خیبرپختونخوا اور فاٹا سے 15 ہزار 348 گرفتاریاں ہوئیں۔