کراچی میں نجی اسپتال کی غفلت سے 4 بچوں کی ماں جاں بحق

نارتھ ناظم آباد کے اریبہ کلینک میں آپریشن غلط کیاگیا جس سے رابعہ کی موت ہوئی، چچا کا بیان

اسپتال انتظامیہ ہمیں بتائے بغیر مریضہ کو دوسرے اسپتال لے گئی، سخت سزا دی جائے، ورثا۔ فوٹو:فائل

شہر قائد میں ایک اور جان ڈاکٹر کی غلطی کی بھینٹ چڑھ گئی، نارتھ ناظم آباد کے نجی اسپتال میں پیٹ کے درد میں مبتلا خاتون ڈاکٹر کی مبینہ غفلت کے باعث زندگی کی بازی ہار گئی۔

کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک این کے رہائشی عبدالعزیز نے ایکسپریس کو بتایا کہ ان کی بھتیجی 35 سالہ رابعہ زوجہ محمد حسین کے پیٹ میں تکلیف تھی جس پر وہ اسے پیر کو گھر کے قریب واقع اریبہ کلینک لے گئے۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ رابعہ کے پتے میں پتھری ہے اور فوری آپریشن کرنا ہوگا جس پر وہ راضی ہوگئے۔

ڈاکٹر صبح 11 بجے رابعہ کو آپریشن تھیٹر میں لے کر گئے اور دوپہر 3 بجے باہر لائے لیکن اس کے بعد سے رابعہ کی طبیعت مسلسل بگڑتی چلی گئی۔ اس دوران ڈاکٹر عظمیٰ اور ڈاکٹر عمران ہمیں تسلیاں ہی دیتے رہے ۔


عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ رابعہ کا آپریشن صحیح نہیں کیا گیا تھا ، آپریشن کے بعد سے اس کا جسم پھولتا گیا اور اس کے پیٹ کے اندر ہی خون گرتا رہا ۔ اسپتال انتظامیہ ہمیں بتائے بغیر رابعہ کو کلینک کے دوسرے دروازے سے کے ڈی اے چورنگی پر قائم لائف لائن نجی اسپتال لے گئی اور وہاں وینٹی لیٹر پر شفٹ کر دیا۔

ہمیں اس دوران معلوم ہی نہیں تھا کہ رابعہ کو اسپتال سے دوسرے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے تاہم جب پتہ چلا تو ہم وہاں پہنچے جہاں پر موجود لائف لائن اسپتال کے ڈاکٹروں نے بتایا کہ رابعہ کو مردہ حالت میں لایا گیا ہے اور ہماری کوئی ذمے داری نہیں۔ ہم نے ڈاکٹر عظمیٰ کو کہا تو اس نے کہا کہ کچھ نہیں ہوا ہے۔

عبدالعزیز نے بتایا کہ ہم کچھ دیر بعد دوبارہ آپریشن کریں گے بعدازاں کچھ دیر بحث مباحثے کے بعد لائف لائن اسپتال سے میڈیکل سمری لیکر ہم لاش پوسٹ مارٹم کے لیے جناح اسپتال آگئے ہیں اور اس دوران ڈاکٹر عمران ہمیں فون کر کے مبینہ طور پر دھمکیاں بھی دے رہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں متوفیہ رابعہ کے چچا عبدالعزیز نے بتایا کہ رابعہ 4 بچوں کی ماں تھی اور اس کا شوہر روزگار کے سلسلے میں بیرون ملک مقیم ہے، عبدالعزیز نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ان کے ساتھ انصاف کرے اور رابعہ کی ہلاکت میں ملوث ڈاکٹرز کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
Load Next Story