کراچی میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کے باعث بم پروف گاڑیوں کی طلب میں اضافہ
گاڑی میں بیٹھنے کے بعد انسان ہرطرح کے خطرے سے محفوظ ہو جاتا ہے۔
QUETTA:
شہر میں امن وامان کی صورت حال کے پیش نظر پولیس، وزرا اوردیگر اہم شخصیات ہی نہیں بلکہ شہریوں نے بھی بم پروف گاڑیوں کا استعمال شروع کردیاہے، پورٹ قاسم کے پلانٹ میں ماہانہ 5 سے 7 بم پروف گاڑیاں تیارہورہی ہیں۔
بم پروف گاڑی میں بیٹھنے والے کو نہ تو گولی لگنے کا ڈر ہوتا ہے، نہ بم پھٹنے سے نقصان کااندیشہ اور ٹائربرسٹ ہونے کی صورت میں بریک لگانے کی فکر بھی نہیں ہوتی کیونکہ ٹائربرسٹ ہونے کے بوجود یہ گاڑی 50 کلومیٹرتک کا فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
بم پروف گاڑی بنانے کے لئے 1800 سی سی کی گاڑیاں استعمال ہوتی ہیں، یہ گاڑیاں مہنگی توضرورہیں لیکن نجی کمپنی کے سی ای اوکا دعویٰ ہے کہ گاڑی میں بیٹھنے کے بعد انسان ہرطرح کے خطرے سے محفوظ ہو جاتا ہے۔
پورٹ قاسم میں قائم فیکٹری میں 6 درجے تک کی بم پروف گاڑیاں تیارہورہی ہیں، گاڑی کوبم سے محفوظ بنانے کے لئے کئی مراحل سے گذارا جاتا ہے، گاڑی کے فلورپرخصوصی دھات کی 6.5 ملی میٹرموٹی شیٹ بچھائی جاتی ہے، 4.3 ملی میٹرموٹی دھات سے بلٹ پروف شیشے اورونڈ اسکرین تیارہوتی ہے، اضافی وزن برداشت کرنے کے لیے گاڑی میں خصوصی چپ لگائی جاتی ہے اور سارا بم پروف خام مال بیرون ملک سے امپورٹ ہوتاہے۔
ان گاڑیوں کے حصول کے لئے صرف شہری ہی نہیں بلکہ وی وی آئی پی شخصیات اورفورسز حکام بھی اس پلانٹ سے رابطہ کررہے ہیں۔ بم پروف گاڑیاں تیارکرنے والی کمپنی کا دعویٰ ہے کہ بیرون ملک سے منگوائی گئی گاڑیوں کی نسبت یہاں تیارہونے والی گاڑیوں پرآنے والے اخراجات مناسب ہیں تاہم گاڑی تیارکرانے سے پہلے وزارت داخلہ کا اجازت نامہ لینا ضروری ہوتا ہے۔
شہر میں امن وامان کی صورت حال کے پیش نظر پولیس، وزرا اوردیگر اہم شخصیات ہی نہیں بلکہ شہریوں نے بھی بم پروف گاڑیوں کا استعمال شروع کردیاہے، پورٹ قاسم کے پلانٹ میں ماہانہ 5 سے 7 بم پروف گاڑیاں تیارہورہی ہیں۔
بم پروف گاڑی میں بیٹھنے والے کو نہ تو گولی لگنے کا ڈر ہوتا ہے، نہ بم پھٹنے سے نقصان کااندیشہ اور ٹائربرسٹ ہونے کی صورت میں بریک لگانے کی فکر بھی نہیں ہوتی کیونکہ ٹائربرسٹ ہونے کے بوجود یہ گاڑی 50 کلومیٹرتک کا فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
بم پروف گاڑی بنانے کے لئے 1800 سی سی کی گاڑیاں استعمال ہوتی ہیں، یہ گاڑیاں مہنگی توضرورہیں لیکن نجی کمپنی کے سی ای اوکا دعویٰ ہے کہ گاڑی میں بیٹھنے کے بعد انسان ہرطرح کے خطرے سے محفوظ ہو جاتا ہے۔
پورٹ قاسم میں قائم فیکٹری میں 6 درجے تک کی بم پروف گاڑیاں تیارہورہی ہیں، گاڑی کوبم سے محفوظ بنانے کے لئے کئی مراحل سے گذارا جاتا ہے، گاڑی کے فلورپرخصوصی دھات کی 6.5 ملی میٹرموٹی شیٹ بچھائی جاتی ہے، 4.3 ملی میٹرموٹی دھات سے بلٹ پروف شیشے اورونڈ اسکرین تیارہوتی ہے، اضافی وزن برداشت کرنے کے لیے گاڑی میں خصوصی چپ لگائی جاتی ہے اور سارا بم پروف خام مال بیرون ملک سے امپورٹ ہوتاہے۔
ان گاڑیوں کے حصول کے لئے صرف شہری ہی نہیں بلکہ وی وی آئی پی شخصیات اورفورسز حکام بھی اس پلانٹ سے رابطہ کررہے ہیں۔ بم پروف گاڑیاں تیارکرنے والی کمپنی کا دعویٰ ہے کہ بیرون ملک سے منگوائی گئی گاڑیوں کی نسبت یہاں تیارہونے والی گاڑیوں پرآنے والے اخراجات مناسب ہیں تاہم گاڑی تیارکرانے سے پہلے وزارت داخلہ کا اجازت نامہ لینا ضروری ہوتا ہے۔