نوجوانوں کے لیے آسان قرضہ اسکیم

ملک کی جواں سال افرادی طاقت بیروزگاری کا زہر پیتی رہی سرکاری ملازمتیں فروخت ہونے لگیں

ملک کی جواں سال افرادی طاقت بیروزگاری کا زہر پیتی رہی سرکاری ملازمتیں فروخت ہونے لگیں۔ فوٹو: فائل

وفاقی کابینہ نے 100ارب روپے کے ''کامیاب نوجوان پروگرام'' کی منظوری دیدی جس کے تحت 18 سے35 سال کے نوجوانوں کو ایک تا پانچ لاکھ روپے تک قرض 6 فیصد جب کہ 5 تا 50 لاکھ روپے تک قرض 8 فیصد شرح سود پر دیا جائے گا،ایک تا پانچ لاکھ روپے کے قرض کے لیے ایکویٹی 10فیصد جب کہ 5 تا 50 لاکھ تک قرض کے لیے ایکویٹی 20فیصد ہوگی۔خواتین کے لیے 25 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں کابینہ کے 10نکاتی ایجنڈا میں سے 9 نکات پر غور ہوا۔

حکومت نے نوجوانوں کے لیے قرضہ کی اسکیم جاری کرتے ہوئے درست سمت میں ایک بروقت اقدام کیا ہے ، اس میں کوئی شک نہیں کہ روزگار کی عدم فراہمی، سرکاری ملازمتوں پر پابندی اور ملکی معاشی مسائل کے الم ناک تناظر میں اس نوعیت کے یوتھ لون پروگرام کی ضرورت پہلے سے بھی زیادہ تھی، ملک میں غربت اور بیروزگاری کے پھیلاؤ کے مضمرات کو کوئی حکومت نظر انداز نہیں کرسکتی ۔ واضح رہے پی ٹی آئی نے اپنی انتخابی مہم کی اساس نوجوانوں کے جذبہ جنون، پارٹی کے لیے غیر معمولی قربانیوں اور شب وروز محنت پر رکھی ہے ، نئی نسل کی تخلیقی صلاحیتوں اور پارٹی کی تنظیم و تشکیل میں یوتھ فیکٹر کے رول کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے ۔

اس لیے ملکی افرادی طاقت کو روزگار کی فراہمی اولین ترجیح ہی ہونا چاہیے تاکہ ہر باصلاحیت، تعلیم یافتہ اور ہنر مند نوجوان کو روزگار ملے، تاہم روزگار کی فراہمی کے منصوبے ہمیشہ سرکاری ملازمتیں دینے کی روایتی سوچ تک محدود رہے ، ہر نوجوان کی خواہش ہوتی کہ وہ سرکاری ملازمت حاصل کرے تاکہ اس کا اور اس کے اہل خانہ کا مستقبل مالی تحفظات سے جڑا رہے ، لیکن یہ کسی نے نہیں سوچا کہ سرکار کتنی اسامیاں نکالے گی، نوجوانوں کو بہر طور نجی شعبے اور کثیرالقومی کمپنیوں ، کارپوریٹ کاروبار اور صنعتی ترقی کے لیے کارخانوں اور فیکٹریز میں پرائیویٹ ملازمت کے حصول کو بھی قومی ترقی کے لیے بنیادی ضرورت سمجھنا چاہیے۔ یہ صائب فیصلہ کامیاب نوجوان پروگرام میں جھلکتا ہے، اسے منی اسکیل گیم چینجر کے طور پر کامیاب ہونا چاہیے، قرضہ ملنے سے نوجوانوں میں کام کا جذبہ اور اعتماد بڑھے گا جو ملک کے لیے ضروری ہے۔ ماضی میں روزگار کی فراہمی کے لیے سائنسی اپروچ کا فقدان رہا ۔


ملک کی جواں سال افرادی طاقت بیروزگاری کا زہر پیتی رہی سرکاری ملازمتیں فروخت ہونے لگیں، میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں، اسی لیے حکومت کی قرضہ اسکیم ٹرینڈ سیٹر ثابت ہوئی تو ہزاروں لاکھوں نوجوان گھریلو صنعتوں اور اسمال انڈسٹری کے قیام کا نیا منظر نامہ پیش کرسکتے ہیں۔ صنعتی ، سماجی اور معاشی ترقی کے لیے مرد و زن کی افرادی طاقت متاع عزیز ہے۔ کوشش ہونی چاہیے کہ قرضوں کے اجرا اور واپسی کا شفاف ترین میکنزم وضع ہو، فول پروف طریقہ سے مستحق اور پرجوش نوجوانوں کو اپنے لیے روزگار ڈھونڈنے کے قابل بنایا جائے۔ بیروزگاری کے خاتمہ کا اس سے بہتر نسخہ اورکیا ہوسکتا ہے کہ اپنا کاروبار شروع کرنے والا نوجوان جرائم اور فرسٹریشن سے نجات پا جائے، اسے معاشی استحکام ملے۔ حکومت اقتصادی بحران کے گرداب سے دوچار ہونے کے باوجود نئی نسل کے لیے نئے معاشی مستقبل کے امید افزا اقدام کررہی ہے۔اسے سراہنا چاہیے۔

میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان کو اس مشکل صورتحال سے عوام کی طاقت کے ذریعے نکالا جائے گا، معاشی چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے طویل مدتی پالیسی معاون و مددگار ثابت ہو گی۔''کامیاب نوجوان پروگرام '' کا ذکرکرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہماری مجموعی آبادی کا 65 فیصد18سے35 سال کے نوجوانوں پر مشتمل ہے، نوجوانوں کو با اختیار بنانے کے لیے حکومت نے100ارب روپے کامیاب نوجوان پروگرام کے لیے مختص کیے ہیں۔اس پروگرام سے معاشی انقلاب آئے گا، ہمارے نوجوان کاروبار میں مصروف ہو کر معیشت کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کریں گے۔

بلاشبہ وزیراعظم عمران خان نے نوجوانوں کے لیے احسن منصوبہ کا اعلان کیا ہے، ان کی وفاقی کابینہ اور اراکین پارلیمنٹ کو ہدایات کا اجرا بھی تقاضائے وقت ہے ۔ پی ٹی آئی کو داخلی محاذ پر سخت چیلنجز درپیش ہیں جن میں غربت و بیروزگاری کا خاتمہ اعصاب شکن معاشی بحران کے سیاق و سباق میں انتہائی غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ اس حقیقت کو جتنی جلد تسلیم کیا جائے اتنا ہی بہتر ہے کہ دنیا میں قوموں کی طاقت ان کی اقتصادی اور سائنسی و تکنیکی ترقی سے مشروط ہے، دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے بعد اب ضرورت معاشی ثمرات سے عوام کو مستفید کرنا ہے۔ نوجوان بھی قرضہ اسکیم کی کامیابی کے لیے ذمے دارانہ کردار ادا کریں، اپنی اور قومی ضروریات کی تکمیل کے لیے حکومت کے اس والنٹیئرترقیاتی پرگرام کی کامیابی کے لیے آگے بڑھیں۔
Load Next Story