انڈس موٹر کمپنی کامنافع 43 ارب سے کم ہوکر33 ارب رہ گیا
گزشتہ مالی سال ای پی ایس42.72روپے رہی،15 روپے فی حصص حتمی ڈیویڈنڈ کا اعلان
MULTAN:
انڈس موٹر کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں 30 جون 2013 کو ختم ہونے والے مالی سال کی مالی اور آپریٹنگ کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سال 2012-13 کمپنی کے لیے آپریشنل چیلنج کا باعث بنا جس کی وجہ مارکیٹ میں پرانی کاروں کی بھرمار، کمزور معیشت، توانائی کا بحران اور ملک میں مخدوش امن و امان کی صورت حال تھی، اس دوران ٹویوٹا سی کے ڈی اور سی بی یو کی فروخت 28 فیصد کمی کے ساتھ 39 ہزار 774 یونٹس رہی، مارکیٹ کی خراب صورتحال کی وجہ سے کمپنی پیداوار 37ہزار321 یونٹس تک محدود رکھنے پر مجبور رہی جو گزشتہ برس سے 32 فیصد کم ہے۔
آئی ایم سی کی مقامی طور پر تیار کی گئی گاڑیوں کا مارکیٹ شیئر مالی سال 2013 میں 28 فیصد رہا، جون 2013 کو ختم سال میں کمپنی کی آمدنی 63.8 ارب روپے تھی جو گزشتہ سال 77 ارب روپے کی آمدنی سے17فیصد کم ہے،اس دوران کمپنی 3.3 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کرنے میں کامیاب رہی جو گزشتہ برس اسی مدت میں 4.3 ارب روپے تھا، فی حصص آمدن کم ہوکر 42.72 روپے ہوگئی جو گزشتہ برس اسی مدت کے لیے 54.7 روپے فی حصص تھی۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کمپنی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے حتمی کیش ڈیویڈنڈ 15 روپے فی حصص دینے کا اعلان کیا جبکہ مجموعی طور پر اس سال 25 روپے فی حصص کا ڈیویڈنڈ دیا گیا۔
انڈس موٹر کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں 30 جون 2013 کو ختم ہونے والے مالی سال کی مالی اور آپریٹنگ کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سال 2012-13 کمپنی کے لیے آپریشنل چیلنج کا باعث بنا جس کی وجہ مارکیٹ میں پرانی کاروں کی بھرمار، کمزور معیشت، توانائی کا بحران اور ملک میں مخدوش امن و امان کی صورت حال تھی، اس دوران ٹویوٹا سی کے ڈی اور سی بی یو کی فروخت 28 فیصد کمی کے ساتھ 39 ہزار 774 یونٹس رہی، مارکیٹ کی خراب صورتحال کی وجہ سے کمپنی پیداوار 37ہزار321 یونٹس تک محدود رکھنے پر مجبور رہی جو گزشتہ برس سے 32 فیصد کم ہے۔
آئی ایم سی کی مقامی طور پر تیار کی گئی گاڑیوں کا مارکیٹ شیئر مالی سال 2013 میں 28 فیصد رہا، جون 2013 کو ختم سال میں کمپنی کی آمدنی 63.8 ارب روپے تھی جو گزشتہ سال 77 ارب روپے کی آمدنی سے17فیصد کم ہے،اس دوران کمپنی 3.3 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کرنے میں کامیاب رہی جو گزشتہ برس اسی مدت میں 4.3 ارب روپے تھا، فی حصص آمدن کم ہوکر 42.72 روپے ہوگئی جو گزشتہ برس اسی مدت کے لیے 54.7 روپے فی حصص تھی۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کمپنی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے حتمی کیش ڈیویڈنڈ 15 روپے فی حصص دینے کا اعلان کیا جبکہ مجموعی طور پر اس سال 25 روپے فی حصص کا ڈیویڈنڈ دیا گیا۔