رواں ماہ کیلیے ناکافی گندم کوٹہ پر چکی مالکان کا احتجاج

محکمہ خوراک نے ذخیرہ اندوزوں کو مہنگی گندم بیچنے کا موقع فراہم کردیا، حفیظ خانزادہ

سندھ حکومت نے ماہ اگست میں آٹا چکیوں کو فی پتھر صرف 12 بوری گندم کوٹہ کا عندیہ دے کر ذخیرہ اندوزوں کو کھلی منڈی میں مہنگی گندم فراہم کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ فوٹو: فائل

محکمہ خوراک کی جانب سے ماہ اگست کے لیے حیدرآباد کی آٹا چکیوں کے لیے فی پتھر صرف 12 بوری گندم کا کوٹہ جاری کرنے پر آٹا چکی مالکان نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ناکافی گندم کوٹہ کو احتجاجاً اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔

چکی مالکان ایسوسی ایشن کے اجلاس میں صدر محمد حفیظ خانزادہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسوسی ایشن گزشتہ3ماہ کے دوران گورنر، وزیر اعلی، چیف سیکرٹری، سیکرٹری فوڈ اور ڈائریکٹر فوڈ سمیت سندھ کے دیگر اعلی حکام کو بارہا تحریری طور پر آگاہ کر چکی ہے کہ محکمہ خوراک سندھ گزشتہ کئی برسوں سے ڈسٹرکٹ حیدرآباد کی آٹا چکیوں کو ضرورت کے مطابق گندم کوٹہ فراہم نہیں کر رہا ، حیدرآباد میں ہر 3 ماہ بعد گندم اور آٹے کا مصنوعی بحران پیدا کر کے عوام کو مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔




انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ماہ اگست میں آٹا چکیوں کو فی پتھر صرف 12 بوری گندم کوٹہ کا عندیہ دے کر ذخیرہ اندوزوں کو کھلی منڈی میں مہنگی گندم فراہم کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ اس لیے ایسوسی ایشن نے فیصلہ کیا ہے کہ آٹا چکی مالکان بدھ کو فی پتھر ناکافی گندم کوٹہ کے چالان ڈی ایف سی حیدرآباد سے حاصل کریں گے۔ اجلاس میں حاجی محمد میمن، ہارون آرائیں، امیت کمار، حاجی امتیاز الدین عباسی اور محمد فاروق نورانی نے شرکت کی۔
Load Next Story