خیبر پختونخوا سے مزید 2 بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

پولیو کے کیسز ڈیرہ اسماعیل خان اور شمالی وزیرستان سے رپورٹ ہوئے ہیں


شاہدہ پروین May 23, 2019
رواں برس خیبر پختونخوا میں پولیو کیسز کی تعداد 13 ہوگئی ہے فوٹو: فائل

محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے مزید 2 پولیو کیسز کی تصدیق کردی ہے۔

ڈیرہ اسماعیل خان کی یونین کونسل ڈھاپ شمالی کی 12 سالہ بچی کے نمونے تشخیص کےلئے 13 مئی کو قومی ادارہ صحت اسلام آباد کو بجھوائے گئے تھے جس میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے. بتایا جارہاہے کہ بچی بالکل ٹھیک تھی جب اس کو شدید بخارہوا تو بچی کی دونوں ٹانگوں کے نچلے حصے میں کمزوری محسوس کی گئی. بعد ازاں بچی کو والدین ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال ڈی آئی خان لے گئے جہاں بچی کو اسلام آباد ریفر کردیا گیا۔ بچی کو پمز اسپتال اسلام آباد میں داخل کیا گیا جبکہ بچی کو کمزوری میں اضافے کے بعد ٹانگوں کے اوپر حصے میں بھی ہونے لگی جس کے بعد بچی کے سانس سے متعلقہ مسلز بھی کمزوری کا شکار ہونے پر بچی کو ٹرائکوسمی کے باعث وینٹیلیٹر پر منتقل کردیا گیا تھا جہاں بچی کے مختلف ٹیسٹ لئے گئے۔ بچی کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس نے روٹین ایمونائزیشن میں صرف 3 ڈوزز ویکسین لی تھیں جبکہ بچی کی کوئی ٹریولنگ ہسٹری بھی نہیں ہے۔

شمالی وزیرستان کے علاقہ ٹیروٹی کی رہائشی 17ماہ کی بچی کے نمونے بھی تشخیص کے لئے 6 مئی کو قومی ادارہ صحت اسلام آباد کو بجھوائے گئے تھے۔ بچی کے والد کا کہنا ہے کہ بخار ہونے پر بچی کو ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا جہاں بچی کے دائیں طرف ہیمی فلیجیا ہونے پر اسے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں ریفر کر دیا گیا۔ اسپتال میں بچی کے پہلے ٹیسٹ کے بعد ڈاکٹروں نے اسے اے ایف پی کیس قرار دے دیا۔ بچی نے روٹین ایمونائزیشن میں پولیو سے بچاؤ کی کوئی خوراک نہیں لی تھی جب کہ خصوصی مہم کے حوالے سے بھی بچی کا ریکارڈ چیک کیا جارہاہے۔ مذکورہ بچی کے نمونوں کی تفصیل میں تشخیص جاری ہے۔

مزید پولیو سے متاثرہ کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 19ہوگئی ہے. جس میں خیبرپختونخوا میں پولیو کیسز کی تعداد 13ہوگئی ہے. جن میں شمالی وزیرستان سے پولیو کیسز کی تعداد اب چار ہوگئی ہے، اس کے علاوہ بنوں میں 5 جب کہ ہنگو،باجوڑ، خیبر اور ڈی آئی خان سے ایک ایک متاثرہ کیس رپورٹ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ رواں سال پنجاب اور سندھ سے بھی 3،3 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں