بینظیر قتل کیس پہلے گواہ کا بیان ریکارڈ جرح بھی مکمل

مقدمے کی ازسرنو باقاعدہ سماعت شروع، 3 ستمبر کو 4 ڈاکٹر گواہی کیلیے طلب


Numainda Express August 28, 2013
مقدمے کی ازسرنو باقاعدہ سماعت شروع، 3 ستمبر کو 4 ڈاکٹر گواہی کیلیے طلب. فوٹو: فائل

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے سینئرجج چوہدری حبیب الرحمٰن نے محترمہ بینظیربھٹوقتل کیس میںنامزد ملزم سابق صدر جنرل(ر) پرویزمشرف سمیت آٹھوں ملزمان کے خلاف مقدمے کی باقاعدہ طورپر ازسرنو سماعت کاآغازکردیا ہے۔

گزشتہ روز مقدمے کے پہلے گواہ کانسٹیبل کاشف بشیرکا بیان ریکارڈکر لیاگیا۔ ملزمان کے وکلانے اس پرجرح بھی مکمل کرلی۔ عدالت نے آئندہ تاریخ 3ستمبر مقررکرتے ہوئے 4ڈاکٹروں ڈاکٹر محمداشرف، ڈاکٹرامجد، لیڈی ڈاکٹرحنا خان اورلیڈی ڈاکٹرردا کونوٹس جاری کرکے گواہی کے لیے طلب کرلیاہے۔ کاشف بشیرنے بتایاکہ 27دسمبر2007ء کوجب خودکش دھماکاہوا، وہ موقع پرموجود تھا۔ تھانہ سٹی کے ایس ایچ او انسپکٹر کاشف ریاض نے اس کیس کاموقع پر استغاثہ تحریر کرکے مجھے دیاجو میںتھانہ سٹی لے کرگیا اوروہاں ڈیوٹی آفیسر سب انسپکٹر اصغر علی کے حوالے کیا ۔ انھوںنے استغاثہ کی ایف آئی آردرج کی جومیں نے دوبارہ لاکر ایس ایچ اوکو دے دی تھی۔



عدالت نے ملزم پرویزمشرف کے وکیل الیاس صدیقی کی صرف سے آئندہ تاریخوںپر صفدرجاوید ملک ایڈووکیٹ کے پیش ہونے کی درخواست منظورکرلی۔ ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر محمد اظہرچوہدری ایڈووکیٹ نے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ اگر وکلائے صفائی تعاون کریںتو سماعت صرف 3ماہ میں مکمل کی جاسکتی ہے۔ انھوںنے کہاکہ مارک سیگل کوبطورگواہ پیش کیاجائے گا۔ اگرسیکیورٹی رسک کے باعث وہ پاکستان نہ آسکے توان کاوڈیو بیان ریکارڈکرایا جائے گایا عدالتی کمیشن بھجوایاجائے گا۔ ملزمان کے وکلاملک جوادخالد، نصیرتنولی نے کہاکہ ہماری طرف سے مقدمے کی تاخیرنہیں ہوگی۔ پراسیکیوشن شیڈول کے مطابق گواہ پیش کرے، ہم جرح کے لیے تیارہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں