مشکوک بولنگ وائرلیس سینسرز سسٹم 2014 تک تیار ہوجائیگا
دوران میچ بولرز کی جانچ کیلیے ٹیکنالوجی کا کام دوسرے مرحلے میں داخل ہوگیا۔
KARACHI:
جدید ترین ٹیکنالوجی سے بولنگ ایکشن دوران میچ جانچا جائیگا، وائرلیس سینسرز سسٹم 2014 تک تیار کرلیا جائے گا، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور آسٹریلوی ماہرین کی جانب ٹیکنالوجی کی تیاری کا کام دوسرے مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کرکٹ آسٹریلیا ، اسپورٹس سائنس اور اسپورٹس انجنیئرنگ انسٹی ٹیوشنز کی مدد سے ایک ایسی ٹیکنالوجی تیار کرانے میں مصروف ہے جس کی مدد سے دوران میچ اور ٹریننگ کنڈیشنز میں کھلاڑیوں کے بولنگ ایکشن کی جانچ کی جاسکے، برسبین میں قائم گرفتھ یونیورسٹی کے مرکز برائے وائرلیس مانیٹرنگ اینڈ ایپلی کیشنز میں انجنیئرز ڈاکٹر ڈینیئل جیمز اور ڈاکٹر اینڈریو وکسٹیڈ ، آسٹریلین انسٹی ٹیوٹ آف اسپورٹس بائیو مکینک ڈپارٹمنٹ کینبرا کے کرکٹ بائیومکینسٹ وین اسپارٹ فورڈ اورکرکٹ آسٹریلیا کے سینٹر آف ایکسی لینس کے ماہرین پر مشتمل ٹیم اس پر ٹیکنالوجی کی تیاری پر کام کررہی ہے۔
یہ پروجیکٹ آئی سی سی کی جانب سے پریکسز اسپورٹ سائنس نے شروع کیا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی مختلف وائرلیس سینسرز پر مشتمل ہوگی جس کو بولرز اپنے بازوئوں پر پہنیں گے اور دوران میچ بازو کی حرکت کا مکمل ڈیٹا وائرلیس کے ذریعے قریب میں موجود یونٹ کو منتقل ہوگا، یہ ٹیکنالوجی کم وزن اور پہننے میں آسان ہوگی اور اس سے بولرز کو کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑے گا، اس ٹیکنالوجی کی تیاری اپنے دوسرے مرحلے میں داخل ہوگئی جوکہ اگلے سال تک مکمل ہوگا جبکہ تیسرا اور آخری مرحلہ 2014 میں مکمل ہونے کا امکان ہے۔
آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا ہے کہ ہم غیرقانونی بولنگ ایکشن کے خاتمے کیلیے یہ ٹیکنالوجی تیار کرارہے ہیں ہم اس پر ایم سی سی کے بھی مشکور ہیں جس نے اس پروجیکٹ میں مالی مدد کی ہے۔
جدید ترین ٹیکنالوجی سے بولنگ ایکشن دوران میچ جانچا جائیگا، وائرلیس سینسرز سسٹم 2014 تک تیار کرلیا جائے گا، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور آسٹریلوی ماہرین کی جانب ٹیکنالوجی کی تیاری کا کام دوسرے مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کرکٹ آسٹریلیا ، اسپورٹس سائنس اور اسپورٹس انجنیئرنگ انسٹی ٹیوشنز کی مدد سے ایک ایسی ٹیکنالوجی تیار کرانے میں مصروف ہے جس کی مدد سے دوران میچ اور ٹریننگ کنڈیشنز میں کھلاڑیوں کے بولنگ ایکشن کی جانچ کی جاسکے، برسبین میں قائم گرفتھ یونیورسٹی کے مرکز برائے وائرلیس مانیٹرنگ اینڈ ایپلی کیشنز میں انجنیئرز ڈاکٹر ڈینیئل جیمز اور ڈاکٹر اینڈریو وکسٹیڈ ، آسٹریلین انسٹی ٹیوٹ آف اسپورٹس بائیو مکینک ڈپارٹمنٹ کینبرا کے کرکٹ بائیومکینسٹ وین اسپارٹ فورڈ اورکرکٹ آسٹریلیا کے سینٹر آف ایکسی لینس کے ماہرین پر مشتمل ٹیم اس پر ٹیکنالوجی کی تیاری پر کام کررہی ہے۔
یہ پروجیکٹ آئی سی سی کی جانب سے پریکسز اسپورٹ سائنس نے شروع کیا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی مختلف وائرلیس سینسرز پر مشتمل ہوگی جس کو بولرز اپنے بازوئوں پر پہنیں گے اور دوران میچ بازو کی حرکت کا مکمل ڈیٹا وائرلیس کے ذریعے قریب میں موجود یونٹ کو منتقل ہوگا، یہ ٹیکنالوجی کم وزن اور پہننے میں آسان ہوگی اور اس سے بولرز کو کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑے گا، اس ٹیکنالوجی کی تیاری اپنے دوسرے مرحلے میں داخل ہوگئی جوکہ اگلے سال تک مکمل ہوگا جبکہ تیسرا اور آخری مرحلہ 2014 میں مکمل ہونے کا امکان ہے۔
آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا ہے کہ ہم غیرقانونی بولنگ ایکشن کے خاتمے کیلیے یہ ٹیکنالوجی تیار کرارہے ہیں ہم اس پر ایم سی سی کے بھی مشکور ہیں جس نے اس پروجیکٹ میں مالی مدد کی ہے۔