پاکستان میں پالتو جانوروں کی جدید طریقوں سے افزائش میں ترقی

پاکستان سمیت دنیا کے بہت سے ممالک میں کراس بریڈنگ کوممنوع قراردیاگیاہے۔


آصف محمود May 24, 2019
پاکستان سمیت دنیا کے بہت سے ممالک میں کراس بریڈنگ کوممنوع قراردیاگیاہے۔ فوٹو:فائل

پاکستان میں گزشتہ چندبرسوں کے دوران پالتوجانوروں کی صحت اورجدیدطریقوں سے افزائش کے شعبے میں خاصی ترقی آئی ہے جبکہ اعلی نسل کے کتوں کی افزائش کے لیے فروزن سیمینزبھی استعمال کیے جاتے ہیں تاہم ویٹرنری ماہرین کا کہنا ہے دنیا میں اس عمل کوپسندنہیں کیا جارہا کیونکہ اس طرح کتوں کی حقیقی نسل کی پہچان مشکل ہوجائیگی۔

لاہورکی ویٹرنری یونیورسٹی آف اینمل سائنسزنے سن 2011 میں کتوں میں مصنوعی افزائش کا کامیاب تجربہ کیا تھا جس سے یہ امیدپیداہوئی کہ اب کسی بھی کُتیا میں سیمینزکی منتقلی سے اعلی نسل کے کتے حاصل کیے جاسکیں گے تاہم اب ویٹرنری ماہرین کا کہنا ہے کہ مصنوعی افزائش عمل سے پیداہونیوالے بچوں میں کئی قسم کی پچیدگیاں دیکھنے میں آئی ہیں جس کی وجہ سے ناصرف پاکستان بلکہ دنیا کے بہت سے ممالک میں کراس بریڈنگ کوممنوع قراردیاگیاہے۔

لاہورکے ایک اینیمل ہسپتال میں خدمات سر انجام دینے والے پاکستان کے پہلے ریپرویٹ ڈاکٹرزاہد طاہرکہتے ہیں اب پالتوجانوروں کی صحت کی جانچ کے لئے جدیدلیبارٹریوں کی سہولت میسرہے اور ویٹرنری کے کئی ذیلی شعبے قائم ہوئے ہیں۔ کتوں کی کئی اقسام بالخصوص جرمن شیفرڈ کی مصنوعی طریقے سے بریڈحاصل کرنے پرپابندی ہے ، تاہم اس کے باوجود پاکستان میں کئی بریڈرایسے ہیں جو مختلف مادہ ڈاگ سے کسی بھی نسل کے اعلی ڈاگ کے بچے حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔

ڈاکٹرزاہد طاہر نے کہا کہ اس مقصد کے لیے فروزن سیمینزاستعمال کئے جاتے ہیں جو مختلف ممالک سے امپورٹ کئے جاتے ہیں جبکہ کچھ بریڈرزایسے بھی ہیں اپنے اعلی نسل کے نرکتوں کے سیمینزکئی برسوں کے لئے محفوظ کروالیتے ہیں، مصنوعی طریقے سے کراس بریڈ اور ان بریڈ سے کئی اقسام کی بیماریاں پیداہورہی ہیں تاہم ہم کوشش کررہے ہیں کہ ان پچیدگیوں کو ختم کیاجاسکے۔

پیٹ کلب پاکستان کے صدرفہیم اصغرکہتے ہیں کتوں کی بریڈنگ کی حوالے بہت سے لوگ آج بھی پرانے روایتی طریقے استعمال کرتے ہیں تاہم ڈاگ اورکیٹس کلب میں جدیدطریقے اورٹیکنالوجی استعمال کی جارہی ہے۔

ویٹرنری ڈاکٹر تیمورسلیم نے بتایاپاکستان میں بلیوں کی نسبت ڈاگ بریڈنگ کا رحجان زیادہ ہے، لوگ کتوں سے زیادہ سے زیادہ بریڈلینے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ اس کے برعکس بلیوں کی نس بندی کروادی جاتی ہے تاکہ وہ بچے پیدانہ کرسکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں