سندھ میں نئے انتظامی یونٹ کےلئے طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لئے تیار ہیں فاروق ستار
جنوبی پنجاب صوبے کی قرارداد منظور ہو سکتی ہے تو سندھ میں انتظامی یونٹ پر بات کیوں نہیں ہو سکتی، فاروق ستار
SAKHIR:
ایم کیو ایم پاکستان کے سابق کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ہم سندھ میں نئے انتظامی یونٹ کے لئے طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔
کراچی میں میٖڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ اتوار کو تنظیم بحالی اور میری جانب سے افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا ہے، آفاق احمد اور مصطفی کمال کو بھی دعوت دی ہے، میری خواہش ہے کہ جنہیں مدعو کیا ہے وہ ضرور تشریف لائیں،نا مجھے پی ایس پی اور نا ہی نام نہاد ایم کیو ایم پاکستان والوں نے افطار پارٹی میں دعوت دی، میں اس چیز کا گلہ نہیں کررہا کہ مجھے کیوں نہیں بلایا، میں نے خالد مقبول صدیقی کو بھی افطار پارٹی میں دعوت دی ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کا کام سیاست اور میرا امن کا پیغام پہنچانا ہے، پاکستان کے بہتر مفاد میں انتطامی یونٹ بنانا ناگزیر ہے، وزیر اعظم عمران خان نے جنوبی سندھ صوبہ نہ بنانے کا شہریوں کو ٹکہ سا جواب دیا ہے، عمران خان کا یہ جواب ایم کیو ایم پاکستان کو منظور ہو سکتا ہے لیکن ہمیں نہیں، اگر جنوبی پنجاب صوبے کی قرارداد منظور ہو سکتی ہے تو سندھ میں انتظامی یونٹ پر بات کیوں نہیں ہو سکتی۔ ہم ملک میں اور سندھ میں نئے انتظامی یونٹ کے لئے طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ہم معاملات افہام و تفہیم سے سلجھانا چاہتے ہیں، انتظامی یونٹ سے کسی بھی سندھی بھائی کی حق تلفی نہیں ہوگی، اگر میری بات سے سندھی اور کسی کی بھی دل آزاری ہوئی ہے تو میں معذرت چاہتا ہوں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سابق کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ہم سندھ میں نئے انتظامی یونٹ کے لئے طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔
کراچی میں میٖڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ اتوار کو تنظیم بحالی اور میری جانب سے افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا ہے، آفاق احمد اور مصطفی کمال کو بھی دعوت دی ہے، میری خواہش ہے کہ جنہیں مدعو کیا ہے وہ ضرور تشریف لائیں،نا مجھے پی ایس پی اور نا ہی نام نہاد ایم کیو ایم پاکستان والوں نے افطار پارٹی میں دعوت دی، میں اس چیز کا گلہ نہیں کررہا کہ مجھے کیوں نہیں بلایا، میں نے خالد مقبول صدیقی کو بھی افطار پارٹی میں دعوت دی ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کا کام سیاست اور میرا امن کا پیغام پہنچانا ہے، پاکستان کے بہتر مفاد میں انتطامی یونٹ بنانا ناگزیر ہے، وزیر اعظم عمران خان نے جنوبی سندھ صوبہ نہ بنانے کا شہریوں کو ٹکہ سا جواب دیا ہے، عمران خان کا یہ جواب ایم کیو ایم پاکستان کو منظور ہو سکتا ہے لیکن ہمیں نہیں، اگر جنوبی پنجاب صوبے کی قرارداد منظور ہو سکتی ہے تو سندھ میں انتظامی یونٹ پر بات کیوں نہیں ہو سکتی۔ ہم ملک میں اور سندھ میں نئے انتظامی یونٹ کے لئے طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ہم معاملات افہام و تفہیم سے سلجھانا چاہتے ہیں، انتظامی یونٹ سے کسی بھی سندھی بھائی کی حق تلفی نہیں ہوگی، اگر میری بات سے سندھی اور کسی کی بھی دل آزاری ہوئی ہے تو میں معذرت چاہتا ہوں۔