بھارت میں کوچنگ سینٹر میں آتشزدگی سے 20 طلبا ہلاک
شارٹ سرکٹ کے باعث لگنے والی خوفناک آگ میں ہلاک ہونے والوں میں 16 طالبات بھی شامل ہیں
بھارت میں ایک تجارتی عمارت کی تیسری منزل میں واقع کوچنگ سینٹر میں آگ بھڑکنے کے باعث ہلاک ہونے والوں کی طلبا کی تعداد 20 ہوگئی ہے جن میں 16 طالبات شامل ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعظم نریندرا مودی کے حلقے بھارتی ریاست گجرات کے شہر سورت میں ایک تجارتی عمارت کی دوسری منزل پر واقع کوچنگ سینٹر میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی تھی جس کےنتیجے میں ہلاک ہونے والے طلبا کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔
کوچنگ سینٹر کے ایئر کنڈیشن ڈکٹ میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ اس وقت بھڑکی جب طلبا اسمارٹ ڈیزائن اسٹوڈیو میں کلاس لے رہے تھے، غیر قانونی طور تعمیر عمارت میں ہنگامی صورت حال میں انخلاء کا راستہ نہ ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔
ایک درجن سے زائد طلبا نے ہنگامی خارجی راستہ نہ ہونے کی وجہ سے گھبراہٹ میں تیسری منزل سے چھلانگ لگادی جن میں سے 3 طلبا شدید چوٹیں آنے کے باعث موقع پر ہلاک ہوگئے جب دیگر زخمیوں کی حالت بھی نازک ہے۔
عمارت غیر قانونی طور پر قائم ہونے کے باعث ہنگامی صورت حال میں امدادی کاموں کے لیے درکار جگہ کی کمی بھی تھی جس کے باعث فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو مشکلات کا سامنا رہا تاہم رات گئے تک بری طرح جلی ہوئی 16 لاشیں نکالی جا چکی تھی۔
آج صبح مزید 2 لاشیں نکالی گئی ہیں جب کہ 2 مریضوں نے اسپتال میں دم توڑ دیا تھا جس کے بعد حادثے میں ہلاک ہونے والے طلبا کی تعداد 20 ہوگئی ہے جن میں 16 طالبات ہیں۔ 10 سے زائد طلبا نے چھلانگ لگا کر جان بچائی تاہم طالبات خوف کے باعث ایسا نہ کرسکیں اور بری طرح جھلس کر ہلاک ہوگئیں۔
واضح رہے کہ ریاست گجرات جو وزیراعظم نریندرا مودی کا حلقہ بھی ہے اور جہاں وہ 5 سال وزیراعلیٰ بھی رہے وہاں محض 6 ماہ کے دوران کے کسی کوچنگ سینٹر میں آتشزدگی کا یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعظم نریندرا مودی کے حلقے بھارتی ریاست گجرات کے شہر سورت میں ایک تجارتی عمارت کی دوسری منزل پر واقع کوچنگ سینٹر میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی تھی جس کےنتیجے میں ہلاک ہونے والے طلبا کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔
کوچنگ سینٹر کے ایئر کنڈیشن ڈکٹ میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ اس وقت بھڑکی جب طلبا اسمارٹ ڈیزائن اسٹوڈیو میں کلاس لے رہے تھے، غیر قانونی طور تعمیر عمارت میں ہنگامی صورت حال میں انخلاء کا راستہ نہ ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔
ایک درجن سے زائد طلبا نے ہنگامی خارجی راستہ نہ ہونے کی وجہ سے گھبراہٹ میں تیسری منزل سے چھلانگ لگادی جن میں سے 3 طلبا شدید چوٹیں آنے کے باعث موقع پر ہلاک ہوگئے جب دیگر زخمیوں کی حالت بھی نازک ہے۔
عمارت غیر قانونی طور پر قائم ہونے کے باعث ہنگامی صورت حال میں امدادی کاموں کے لیے درکار جگہ کی کمی بھی تھی جس کے باعث فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو مشکلات کا سامنا رہا تاہم رات گئے تک بری طرح جلی ہوئی 16 لاشیں نکالی جا چکی تھی۔
آج صبح مزید 2 لاشیں نکالی گئی ہیں جب کہ 2 مریضوں نے اسپتال میں دم توڑ دیا تھا جس کے بعد حادثے میں ہلاک ہونے والے طلبا کی تعداد 20 ہوگئی ہے جن میں 16 طالبات ہیں۔ 10 سے زائد طلبا نے چھلانگ لگا کر جان بچائی تاہم طالبات خوف کے باعث ایسا نہ کرسکیں اور بری طرح جھلس کر ہلاک ہوگئیں۔
واضح رہے کہ ریاست گجرات جو وزیراعظم نریندرا مودی کا حلقہ بھی ہے اور جہاں وہ 5 سال وزیراعلیٰ بھی رہے وہاں محض 6 ماہ کے دوران کے کسی کوچنگ سینٹر میں آتشزدگی کا یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے۔