ورلڈ کپ کا سفر 1999 میں عالمی چیمپئن کا تاج آسٹریلیا کے سر پر سج گیا

فائنل میں یکطرفہ مقابلے کے بعد پاکستان کو ناکامی ہوئی، بنگلہ دیش کیخلاف اپ سیٹ شکست پر فکسنگ کا الزام لگا


Sports Desk May 26, 2019
فائنل میں یکطرفہ مقابلے کے بعد پاکستان کو ناکامی ہوئی، بنگلہ دیش کیخلاف اپ سیٹ شکست پر فکسنگ کا الزام لگا۔ فوٹو: فائل

ورلڈکپ 1999 میں بھی 12 ٹیموں نے حصہ لیا جنھیں2 گروپس میں تقسیم کیا گیا، 9 ٹیسٹ اقوام کے ساتھ اسکاٹ لینڈ، کینیا اور بنگلہ دیش کوصلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملا، دونوں گروپس کی ابتدائی تین ٹیموں کو سپر سکس مرحلے کے میچز میں حصہ لینا تھا جس سے سیمی فائنسلٹ سائیڈز کا فیصلہ ہوا، دفاعی چیمپئن ٹیم سری لنکا سپر سکس کیلیے بھی کوالیفائی نہ کر سکی۔

ایونٹ کا پہلا اپ سیٹ زمبابوے نے بھارت کو3 رنز سے شکست دے کر کیا، زمبابوے نے ایک اور مضبوط ٹیم جنوبی افریقہ کو48 رنز سے ہرا کر دنیائے کرکٹ کو حیران کر دیا۔ پاکستان کا اپنے پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز سے سامنا ہوا جس میں27 رنز سے فتح نے قدم چومے، اسکاٹ لینڈ کے خلاف 94 رنز کی آسان جیت گرین شرٹس کے نام رہی۔ آسٹریلیا کے خلاف 10 رنز کی کامیابی کے ساتھ پاکستان نے دیگر ٹیموں کیلیے خطرے کی گھنٹی بجا

دی۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف اسکاٹ لینڈ کی ٹیم68 رنز پر ڈھیر ہو گئی، کیریبیئن سائیڈ نے صرف 2 وکٹ پر ہدف حاصل کر لیا۔ پاکستان نے نیوزی لینڈ کو 62 رنز سے ہرایا، البتہ ٹیم کے اگلے میچ میں جو کچھ ہوا وہ تاریخ کا حصہ بن گیا، نوآموز سائیڈ بنگلہ دیش نے پاکستان کو62 رنز سے شکست دے کر دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا، اس میچ کے نتیجے پر شکوک و شہبات کا اظہار کیا گیا اور بعض حلقے اب بھی اسے فکسڈ قرار دیتے ہیں۔

بنگلہ دیش نے9 وکٹ پر 223 رنز اسکور کیے، ثقلین مشتاق نے 5 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا، آسان ہدف کے تعاقب میں پاکستانی بیٹسمین ایسا لگتا تھا جیسے بیٹنگ کرنا ہی بھول گئے ہیں،42 رنز پر سعید انور، شاہد آفریدی، اعجاز احمد، انضمام الحق اور سلیم ملک ڈبل فیگر میں داخل ہوئے بغیر پویلین لوٹ چکے تھے، اس سے ٹیم نہ سنبھل سکی۔ ایونٹ کے سپر سکس مرحلے کیلیے آسٹریلیا، بھارت،پاکستان، جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے ساتھ غیر متوقع طور پر زمبابوے نے بھی کوالیفائی کر لیا۔

اس مرحلے میں پاکستان کو جنوبی افریقہ نے3 وکٹ سے مات دی، بھارت کے خلاف گرین شرٹس کو 47 رنز سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، البتہ ٹیم نے زمبابوے کو148 رنز سے ہرا دیا۔ سیمی فائنل میں گرین شرٹس نے نیوزی لینڈ کو9 وکٹ سے زیر کیا، سعید انور اور وجاہت اﷲ واسطی کے درمیان194 رنز کی ریکارڈ پارٹنر شپ قائم ہوئی، دونوں نے بالترتیب 113 اور 84 رنز اسکور کیے۔

آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرا سیمی فائنل ٹائی ہو گیا مگر سپر سکس ٹیبل میں اوپر ہونے کی بدولت کینگروز نے فیصلہ کن معرکے کیلیے جگہ بنا لی، دونوں ٹیموں نے 213 ،213 رنز بنائے تھے، پروٹیز کو آخری اوور میں9 رنز درکار تھے، لانس کلوسنر نے ابتدائی دونوں گیندوں پر چوکے لگا دیے تاہم بقیہ چار گیندوں پر ایک رن بھی نہ بن سکا۔ ٹرافی کیلیے آسٹریلیا اور پاکستان کی ٹیمیں آمنے سامنے آئیں اسے تاریخ کا سب سے یکطرفہ فائنل قرار دیا جاتا ہے۔

گرین شرٹس پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 39 اوورز میں 132 رنز پر ڈھیر ہو گئے،25 فاضل رنز ٹاپ اسکورر رہے،ایڈم گلکرسٹ کے 54 رنز کی بدولت کینگروز نے آسان ہدف2 وکٹ پر حاصل کر لیا، یوں ورلڈ چیمپئن کا تاج ان کے سر پر سج گیا۔ ورلڈ کپ1999 میں سب سے زیادہ 461 رنز بھارت کے راہول ڈریوڈ نے بنائے، پاکستان کے سعید انور نے 368 رنز اسکور کیے۔ بولرز میں نیوزی لینڈ کے جیف الیٹ نے 20 اور پاکستان کے ثقلین مشتاق نے 17 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔