کراچی میں فائرنگ اوردیگر پرتشدد واقعات میں 8 افراد جاں بحق

میوہ شاہ قبرستان سے2 افراد کی ہاتھ پاؤں بندھی لاشیں ملیں جبکہ ریکسرپل کے نزدیک سے بھی ایک نوجوان کی لاش ملی

بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ و بھتہ خوری کے خلاف ایم کیو ایم اور تحریک انصاف شہر کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرچکی ہیں، فوٹو: فائل

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بدامنی کیس کی سماعت اور وزیر اعظم کی جانب سے شہر میں جاری بدامنی کا نوٹس لینے کے باوجود دہشت گردی کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا اور شہر قائد کے مختلف علاقوں میں 8 افراد کو موت کی نیند سلا دیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کےعلاقے پاک کالونی میں میوہ شاہ قبرستان سے2 افراد کی ہاتھ پاؤں بندھی لاشیں ملی ہیں جبکہ قبرستان سے مُتصل لیاری ندی میں ریکسرپل کے نزدیک سے بھی ایک نوجوان کی لاش ملی۔ پولیس کے مطابق تینوں افراد کو جرائم پیشہ عناصر نے اغوا کرنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا اورپھر گولیاں مارکرقتل کردیا۔

شارع فیصل پر وائرلیس گیٹ کے قریب نامعلوم افراد نے اورنگی ٹاؤن کے رہائشی کلام عرف ملا کو فائرنگ کرکے ابدی نیند سلا دیا۔ بلدیہ ٹاؤن کے سیکٹر 19 ڈی میں 40 سالہ صادق کو قاتلوں نے گولیاں مار کر قتل کردیا۔ اُدھر ملیر ڈگری کالج کے قریب سے ایک شخص کی لاش ملی، جسے گلے پر تیز دھار آلے سے وارکرنےکےبعد گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔ کھارادر اور جیکب لائن میں فائرنگ کے واقعات میں بھی 2 افراد جاں بحق ہوئے۔


دوسری جانب وزیر اعظم نواز شریف نے کراچی کی صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کرلیا ہے، اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف سمیت گورنر سندھ ، وزیر اعلیٰ سندھ ، چیف سیکریٹری، آئی جی، ڈی جی آئی ایس آئی اورڈی جی رینجرزکو بھی بلایا گیا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ کراچی کا مسئلہ انتہائی اہم ہے، ہم سب کو مل بیٹھ کر عوام کے دکھوں اور مشکلات کا مداوا کرنا ہے۔


واضح رہے کہ شہر کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے خلاف گذشتہ روز قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس میں متحدہ قومی موومنٹ اور تحریک انصاف نے وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا تھا کہ امن وامان کی خراب صورتحال کے باعث کراچی کو فوج کے حوالے کیا جائے۔

Load Next Story