بھارتی ریاست ارونا چل پردیش میں ہاسٹل منتظم کی 14 کم سن بچیوں سے زیادتی
پولیس نے ملزم’’وپن وسوان‘‘کےعلاوہ اسکول کے پرنسپل اور دیگر دو ملازمین کو بھی حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔
بھارتی حکومت ہر سال اربوں ڈالر اپنے جنگی جنون میں جھونک رہی ہے لیکن اپنے عوام کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہے ،یہی وجہ سے کہ ملک بھر میں خواتین سے زیادتی کے واقعات منظر عام پر آرہے ہیں لیکن بھارت سرکار عوامی احتجاج پر توجہ مرکوز کئے جانے کے بجائے لائن آف کنٹرول پر ننگی جارحیت کا مظاہرہ کررہی ہے۔
بھارت کے مختلف شہروں میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے دارالحکومت نئی دہلی کو تو اسی شہر کے عوام ریپ کیپیٹل کہتے ہیں گزشتہ ہفتے ممبئی میں بھی ایک خاتون فوٹو گرافر سے زیادتی کے واقعے کے خلاف عوام سڑکوں پر آگئے تھے جبکہ اب تازہ واقعہ ریاست ارونا چل پردیش کے قصبے لکا بالی میں سامنے آیا ہے جہاں ایک گرلز اسکول کے ہاسٹل کا منتظم کئی سالوں سے کم سن بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنارہاتھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 4 سال سے 13 سال تک کی عمر کی 13 بچیوں نے اسکول کے پرنسپل کو اس واقعے سے آگاہ کیا لیکن اس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی ، جس کے بعد یہ بچیاں رات کے اندھیرے میں ہاسٹل کی دیوار پھلانگ کر پولیس اسٹیشن پہنچیں، بچیوں کا کہنا ہے کہ ''وپن وسوان'' نامی ہاسٹل وارڈن ان کے ساتھ گزشتہ 3 سال سے یہ گھناؤنا فعل کررہا تھا۔ واقعے کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد شہر میں عوامی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جو کہ پولیس اور مقامی منتخب نمائندوں سے اسکول انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے ملزم ''وپن وسوان'' کو گرفتار کرلیا گیا ہے اس کے علاوہ اسکول کے پرنسپل اور دیگر 2 ملازمین کو بھی حراست میں لے کر تفتیش کی جارہی ہے، جن کے بارے میں یہ شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ اس گھناؤنے فعل سے واقف تھے تاہم انہوں نے ملزم کی حقیقیت کا پردہ چاک کرنے کے بجائے بچیوں کو اس کے بارے میں کسی کو بھی نہ بتانے کے لئے دباؤ ڈالا تھا۔
بھارت کے مختلف شہروں میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے دارالحکومت نئی دہلی کو تو اسی شہر کے عوام ریپ کیپیٹل کہتے ہیں گزشتہ ہفتے ممبئی میں بھی ایک خاتون فوٹو گرافر سے زیادتی کے واقعے کے خلاف عوام سڑکوں پر آگئے تھے جبکہ اب تازہ واقعہ ریاست ارونا چل پردیش کے قصبے لکا بالی میں سامنے آیا ہے جہاں ایک گرلز اسکول کے ہاسٹل کا منتظم کئی سالوں سے کم سن بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنارہاتھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 4 سال سے 13 سال تک کی عمر کی 13 بچیوں نے اسکول کے پرنسپل کو اس واقعے سے آگاہ کیا لیکن اس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی ، جس کے بعد یہ بچیاں رات کے اندھیرے میں ہاسٹل کی دیوار پھلانگ کر پولیس اسٹیشن پہنچیں، بچیوں کا کہنا ہے کہ ''وپن وسوان'' نامی ہاسٹل وارڈن ان کے ساتھ گزشتہ 3 سال سے یہ گھناؤنا فعل کررہا تھا۔ واقعے کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد شہر میں عوامی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جو کہ پولیس اور مقامی منتخب نمائندوں سے اسکول انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے ملزم ''وپن وسوان'' کو گرفتار کرلیا گیا ہے اس کے علاوہ اسکول کے پرنسپل اور دیگر 2 ملازمین کو بھی حراست میں لے کر تفتیش کی جارہی ہے، جن کے بارے میں یہ شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ اس گھناؤنے فعل سے واقف تھے تاہم انہوں نے ملزم کی حقیقیت کا پردہ چاک کرنے کے بجائے بچیوں کو اس کے بارے میں کسی کو بھی نہ بتانے کے لئے دباؤ ڈالا تھا۔