ورلڈ کپ میں فخر زمان پاکستانی امیدوں کا محور بن گئے
چیمپئنز ٹرافی فائنل میں نوبال نے قسمت ہی بدل کر رکھ دی،اوپنر
ISLAMABAD:
ورلڈ کپ میں فخر زمان پاکستانی امیدوں کا محور بن گئے۔
ساتھی کھلاڑیوں میں 'فوجی' کی عرفیت سے مشہور فخرزمان ورلڈ کپ میں اپنی ٹیم کے اہم ہتھیار ہوں گے۔ 2 برس قبل انگلینڈ میں ہی کھیلی جانے والی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں وہ صرف 3 کے انفرادی اسکور پر جسپریت بمرا کی گیند پر دھونی کے ہاتھوں کیچ ہوگئے تھے، مگر بولر کا پائوں لائن سے باہر نکلنے کی وجہ سے انھیں ناٹ آئوٹ قرار دیا گیا، جس کے بعد انھوں نے 114 رنز بناکر اپنی ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
فخرزمان نے کہا کہ اسی نوبال نے مجھے اسٹار بنا دیا، میں نے فائنل سے قبل ہی خواب میں دیکھا تھا کہ میں ایک نوبال پر آئوٹ ہوجاتا ہوں اور بعد میں ایسا ہی ہوا، جب آئوٹ قرار دیا گیا تو مجھے افسوس ہوا کیونکہ میں نے اپنے والدین سے اس مقابلے میں بہتر کارکردگی پیش کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
روایتی حریف کے خلاف چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان کو فتح دلانے پر فخر زمان راتوں رات شہرت کے آسمان پر جگمگانے لگے۔ انھوں نے کہاکہ میں بہت ہی زیادہ خوش قسمت ہوں کیونکہ اس سنچری کے بعد میں کافی مشہور ہوگیا مگر یہ شہرت ذمہ داری بھی ساتھ لاتی ہے، اب میں زیادہ سمجھدار ہوچکا اور اپنی ذمہ داری کو بہتر انداز میں سمجھتا ہوں، ورلڈ کپ میں بھی یہی میری اولین ترجیح ہوگی۔
ان کے بارے میں چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہاکہ مجھے فخر میں ایک گیم چینجر دکھائی دیا تھا، شرجیل خان کے بعد ہمیں ایسے ہی کسی بیٹسمین کی تلاش تھی، فخر بھی توقعات پر پورا اترے اور اب ہم انھیں ورلڈ کپ میں ایک اہم ہتھیار کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
فخر زمان نے مزید کہا کہ میرا کام رنز اسکور کرنا اور میں اسی کیلیے کوشاں رہتا ہوں، میں جانتا ہوں کہ سخت محنت سے ہی آپ کو صلہ ملتا ہے۔
ورلڈ کپ میں فخر زمان پاکستانی امیدوں کا محور بن گئے۔
ساتھی کھلاڑیوں میں 'فوجی' کی عرفیت سے مشہور فخرزمان ورلڈ کپ میں اپنی ٹیم کے اہم ہتھیار ہوں گے۔ 2 برس قبل انگلینڈ میں ہی کھیلی جانے والی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں وہ صرف 3 کے انفرادی اسکور پر جسپریت بمرا کی گیند پر دھونی کے ہاتھوں کیچ ہوگئے تھے، مگر بولر کا پائوں لائن سے باہر نکلنے کی وجہ سے انھیں ناٹ آئوٹ قرار دیا گیا، جس کے بعد انھوں نے 114 رنز بناکر اپنی ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
فخرزمان نے کہا کہ اسی نوبال نے مجھے اسٹار بنا دیا، میں نے فائنل سے قبل ہی خواب میں دیکھا تھا کہ میں ایک نوبال پر آئوٹ ہوجاتا ہوں اور بعد میں ایسا ہی ہوا، جب آئوٹ قرار دیا گیا تو مجھے افسوس ہوا کیونکہ میں نے اپنے والدین سے اس مقابلے میں بہتر کارکردگی پیش کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
روایتی حریف کے خلاف چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان کو فتح دلانے پر فخر زمان راتوں رات شہرت کے آسمان پر جگمگانے لگے۔ انھوں نے کہاکہ میں بہت ہی زیادہ خوش قسمت ہوں کیونکہ اس سنچری کے بعد میں کافی مشہور ہوگیا مگر یہ شہرت ذمہ داری بھی ساتھ لاتی ہے، اب میں زیادہ سمجھدار ہوچکا اور اپنی ذمہ داری کو بہتر انداز میں سمجھتا ہوں، ورلڈ کپ میں بھی یہی میری اولین ترجیح ہوگی۔
ان کے بارے میں چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہاکہ مجھے فخر میں ایک گیم چینجر دکھائی دیا تھا، شرجیل خان کے بعد ہمیں ایسے ہی کسی بیٹسمین کی تلاش تھی، فخر بھی توقعات پر پورا اترے اور اب ہم انھیں ورلڈ کپ میں ایک اہم ہتھیار کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
فخر زمان نے مزید کہا کہ میرا کام رنز اسکور کرنا اور میں اسی کیلیے کوشاں رہتا ہوں، میں جانتا ہوں کہ سخت محنت سے ہی آپ کو صلہ ملتا ہے۔