پاکستان اور ازبکستان کا ریل رابطے اور تجارتی تعلقات بڑھانے پر اتفاق

دونوں ملکوں کے درمیان قریبی تجارتی اور توانائی تعلقات بہت اہمیت رکھتے ہیں، عمران خان کی ازبک نائب وزیراعظم سے گفتگو


وزیراعظم کا نوجوانوں ،خواتین کے لیے 80 ہزارماہانہ قرض حسنہ اسکیم کا اعلان،قرضہ آئندہ ماہ سے پسماندہ اضلاع میں تقسیم ہو گا فوٹو؛ سوشل میڈیا

پاکستان اور ازبکستان نے دوطرفہ ریل رابطے اور تجارتی تعلقات کو بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

پاکستان کے دورے پرآئے ازبک نائب وزیراعظم علیور غنیوف نے پیر کے روز وزیراعظم عمران خان،وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی،وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید اور وفاقی وزیرمنصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنی ملاقات میں وسطی ایشیا کے ساتھ گہرے روابط استوار کرنے کے اپنے وژن کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان سیاسی، معاشی، توانائی اور ثقافتی اشتراک کار کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان قریبی تجارتی، اقتصادی اور توانائی تعلقات بہت اہمیت رکھتے ہیں۔

وزیراعظم نے ازبک صدر سخاوت مرزوف کے ساتھ اپریل 2019ء میں بیجنگ میں بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے موقع پر ہونے والی ملاقات کا بھی ذکر کیا جس میں دوطرفہ تعلقات اور روابط پر توجہ مرکوز کی گئی تھی ۔

ازبک نائب وزیراعظم نے ازبک صدر کی طرف سے نیک تمنائیں پہنچائیں اور دونوں ملکوںکو ریلوے کوریڈور کے ذریعے براستہ مزار شریف،کابل اور پشاور ملانے کے منصوبہ پر تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیراعظم نے بریفنگ کوسراہتے ہوئے اتفاق کیا کہ ریل رابطوں سے نہ صرف پاکستان، افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کو فائدہ ہو گا بلکہ چین، سنٹرل ایشیا کی ریاستوں اور یورپ کے ساتھ مواصلاتی رابطوں کو بھی فروغ ملے گا۔وزیر ریلوے شیخ رشید احمد اورازبک نائب وزیراعظم کی ملاقات میں پاکستان اورازبکستان کے درمیان ریل تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان علاقائی ترقی کے لیے وسط ایشیائی ممالک کو ریل نیٹ ورک کے ذریعے ملانے کا خواہشمند ہے۔اس میں افغانستان اہم شراکت دار ہے۔پاکستان اس ضمن میں کی جانے والی مشترکہ کوششوں کی حمایت کریگا۔انھوں نے کہاکہ پاکستان ریلوے گوادر،کوئٹہ ، تافتان ریل نیٹ ورک قائم کررہا ہے۔اس میں ازبکستان کی شراکت داری کو خوش آمدید کہیں گے۔

ازبکستان کے نائب وزیراعظم نے کہاکہ پشاور، کابل، مزارشریف ریل لائن منصوبہ خطے کیلیے ناگزیر ہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور ازبک نائب وزیراعظم کی ملاقات میں دونوںملکوں نے دوطرفہ تجارت کے حجم کو 300ملین ڈالر تک لے جانے پر اتفاق کیا۔مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات،اقتصادی و تجارتی تعاون کے فروغ سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفاقی وزیرمنصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے ازبک نائب وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے توانائی اور ٹرانسپورٹ کے کوریڈورز قائم کرنا ضروری ہیں۔

ازبک کمپنیاں سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کر سکتی ہیں۔ ازبکستان کے نائب وزیر اعظم نے بتایا کہ ازبکستان نے تاشقند سے مزار شریف تک ریلوے لائن بچھائی ہے جس کو پشاور تک بڑھایا جا سکتا ہے جس سے علاقائی رابطوں اور تجارت کو مزید فروغ ملے گا۔

ازبکستان کے نائب وزیراعظم علیور غنیوف گزشتہ روز سرکاری دورے پرپاکستان پہنچے تونور خان ایئر بیس پروزارت خارجہ کے سینئر حکام نے ان کا استقبال کیا، پاکستان میں ازبکستان کے سفیر فرکت صدیقوف بھی وہاں موجود تھے۔دریں اثنا وزیراعظم عمران خان نے آئندہ ماہ سے قرضہ حسنہ اسکیم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری اعلامیہ کے مطابق ''احساس پروگرام '' کے تحت غریب، مستحق خاندانوں کے نوجوانوں اور خواتین کو کاروبار کے لیے 80 ہزار روپے کا ماہانہ قرضہ دیا جائے گا۔قرضہ آئندہ ماہ سے پسماندہ اضلاع میں تقسیم ہو گا، وزیراعظم اثاثہ جات منتقلی اسکیم کا اعلان بھی کرینگے۔

قرضہ نوجوانوں اور خواتین میں تقسیم کیا جائے گا تاکہ وہ اپنے خاندانوں کی کفالت کرسکیں۔ اس حوالے سے فیصلہ وزیراعظم کی زیر صدارت بریفنگ اجلاس میں کیا گیا۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ''احساس پروگرام'' پر پیشرفت کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔

وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق احساس غربت کے خاتمہ اور پسماندہ طبقوں کی کفالت اور تحفظ کیلیے یہ حکومت کا اہم ترین پروگرام ہے، اس پروگرام کا دائرہ کار چاروں صوبوں اور خصوصی علاقہ جات پر محیط ہو گا اور اس پر عملدرآمد میں 26 وفاقی ادارے شریک ہوں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارا مقصد پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر ایک فلاحی ریاست بنانا ہے جہاں غربا اور ضرورت مند افراد کی ضروریات کا پوری طرح احساس کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں