وزیرستان واقعہ وزیراعظم نے فوج کو جواب دینے کے لیے اکیلا چھوڑ دیا مریم نواز

نالائق اعظم عدالتوں کے پیچھے چھپنے کی بجائے میدان میں ن لیگ کا مقابلہ کریں، نائب صدر مسلم لیگ ن


ویب ڈیسک May 28, 2019
عمران خان خود کسی اشارے کے محتاج ہیں وہ کسی کو کیا این آر او دیں گے، نائب صدر مسلم لیگ ن فوٹو:فائل

لاہور: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیرستان واقعہ پر وزیراعظم عمران خان نے فوج کو جواب دینے کے لیے اکیلا چھوڑ دیا۔

لاہور میں یوم تکبیر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ کارکنوں کوایک سلام میری طرف سے اور دوسرا کوٹ لکھپت کی سلاخوں کے پیچھے سے پیش کر رہی ہوں، عمران خان شکوہ کرتے ہیں کہ مودی ان کا فون نہیں سنتا، آپ چور دروازے سے حکومت میں آئے ہو اس لیے کوئی آپ کا فون نہیں سنتا، کوئی ملک تمہیں وزیراعظم ماننے اور عزت دینے کو تیار نہیں، جہاں نالائق اعظم ہو وہاں نہ کوئی سربراہ آتا ہے اور نہ کوئی اسے بلاتا ہے کہ کہیں پیسے نہ مانگ لے۔

شمالی وزیرستان میں چیک پوسٹ حملے سے متعلق مریم نواز نے کہا کہ اس معاملے پر ملک میں کہیں حکومت نظر نہیں آئی اور جعلی اعظم کا ایک بیان بھی نہیں آیا، اگر ریاست پر حملہ ہوا تھا تو ریاست کا سربراہ کہاں غائب تھا، عمران خان نے کیوں فورسز کو جواب دینے کے لیے اکیلا چھوڑ دیا، انہیں متنازع بنایا اور ایک ادارے کو جواب دینے کے لیے کٹہرے میں کھڑا کردیا جبکہ پیچھے سے خود غائب ہوگئے، قائد ایوان کہاں چھپ کر بیٹھا ہے، نواز شریف نے ضرب عضب اور ردالفساد شروع کیا تو پوری قوم کو فوج کے پیچھے کھڑا کردیا تھا، اسی لیے کامیابی ملی تھی۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ملک میں نالائق اعظم کی جعلی حکومت ہے، عمران خان مہرے اور کٹھ پتلی ہو، کسی کےاشارے پرناچ رہے ہو، جوخود کسی کا محتاج ہو وہ کسی کو کیا این آر او دے گا، تمہارے بیٹسمینوں کا بیٹنگ آرڈر ایک منٹ میں درہم برہم کردیا جاتا ہے اور تم کچھ بھی نہیں بول سکتے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: خار قمر چیک پوسٹ پر حملے کے وقت مسلح شخص محسن داوڑ تھا، ساتھی کا انکشاف

ن لیگ کی رہنما نے مزید کہا کہ چھ ارب ڈالرکے لیےملک کوآئی ایم ایف کےسامنے گروی رکھ دیا گیا، نالائق حکومت کریں گے تو ملک کا یہ ہی حال ہوگا، عمران خان عدالتوں اور اداروں کے پیچھے مت چھپو بلکہ میدان میں ن لیگ کا مقابلہ کرو، نواز شریف جیل سے باہر آ جائے تو تمھاری حکومت ایک دن نہیں چل سکتی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں