اعضا کی پیوندکاری کیلیے قانون سازی نہ کرنے پر سپریم کورٹ برہم

سندھ، بلوچستان اورخیبرپختونخوا سے وضاحت طلب،پنجاب نے آرڈیننس بنادیا


Numainda Express August 28, 2012
سندھ، بلوچستان اورخیبرپختونخوا سے وضاحت طلب،پنجاب نے آرڈیننس بنادیا. فوٹو فائل

سپریم کورٹ نے انسانی اعضاء کی پیوند کاری کے لیے قانون سازی نہ کرنے پربلوچستان، سندھ اور خیبرپختونخوا حکومت سے وضاحت طلب کرلی ہے ۔دوران سماعت جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دیے کہ آئین کی پاسداری کی بات سے کچھ لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے ۔جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے انسانی اعضاء کی غیر قانونی پیوندکاری سے متعلق مقدمے کی سماعت کی۔

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا حکومت پنجاب نے اس حوالے سے آرڈیننس جاری کر دیا ہے اور قواعد بھی بنا دیے ہیں۔عدالت کوبتایاگیا کہ بلوچستان نے بھی آرڈیننس جاری کیاہے تاہم قواعد جاری نہیں کیے گئے جس پر عدالت نے آج قواعد جاری کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے اس اہم معاملے میں بلوچستان، خیبرپختونخوا اور سندھ حکومتوں کی عدم دلچسپی پر چیف سیکریٹریز اور صحت کے سیکریٹریز سے وضاحت طلب کی اور ایک ہفتے میںرپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔

جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا انہیں معلوم ہے عدالت کا کام حکومت چلانا نہیں مگر بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے آگے آنا پڑتا ہے،عدالت بنیادی حقوق کے تحفظ پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی ۔جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا جمہوری طرز حکومت میں مقننہ ، انتظامیہ اور عدلیہ ریاست کے تین ستون ہوتے ہیں مگر پارلیمنٹ اورایگزیکٹو ایک ہوجائیں تو چیک اینڈ بیلنس کیسے ہوگا،جب ہم آئین کی پاسداری کرنے کا کہتے ہیں تو کچھ لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے کہ ان کی بالادستی چیلنج ہورہی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں