امیروں کے نکمّے بچوں سے آکسفورڈ یونیورسٹی بدنام ہونے لگی

ایک ٹرم کیلیے 13 ہزار پائونڈ خرچ کرنے والے اوسط گریڈ بھی بمشکل حاصل کرتے ہیں


INP August 29, 2013
ایک ٹرم کیلیے 13 ہزار پائونڈ خرچ کرنے والے اوسط گریڈ بھی بمشکل حاصل کرتے ہیں

برطانوی شہر لندن میں قائم دنیا کی عظیم تعلیمی درسگاہوں میں سے ایک آکسفورڈ یونیورسٹی کا معیار گرنے لگا ہے اور فنڈ جمع کرنے کی غرض سے غیر ملکی امیروں کو ناقص کارکردگی کے باوجود داخلے دینے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

امیر زادوں کے نکمّے بچوں کی ناقص تعلیمی کارکردگی سے ادارے کی عزت خراب ہونے لگی اور دولت کے بل پر آکسفورڈ میں داخلہ لینے والے یونیورسٹی کیلیے بدنامی کا باعث بن گئے ہیں۔



یہ نام نہاد ایسویسی ایٹ اسٹوڈنٹس ایک ٹرم کیلیے 13 ہزار پاؤنڈ ادا کرتے ہیں لیکن تعلیمی میدان میں آکسفورڈ انڈر گریجویٹس کے مقابلے میں اوسط گریڈ بھی حاصل نہیں کر پاتے۔ داخلے سے قبل ان کی اہلیت کا جائزہ لیاجاتا ہے لیکن ان کی بھرتی کا مقصد سراسر تجارتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں